جموں و کشمیر کے عوام کے حقوق کی بحالی کیلئے پُرعزم؛ ہند و پاک تعلقات میں بہتری خوش آئندہ، دونوں پڑوسی رشتوں کو مزید استوار کریں/ عمر عبداللہ

سرینگر /22مارچ: عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ ہم جموں وکشمیر کے عوام کے حقوق کی بحالی کیلئے پُرعزم ہیں اور یہ جماعت یہاں کے عوام کی فلاح و بہبود، خوشحالی، فارغ البالی اور تعمیر و ترقی میں اپنا رول نبھاتی رہے گی۔ سی این آئی کے مطابق ان باتوں کا اظہار انہوں نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر صوبہ کشمیر کے صوبائی سطح کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر اور صوبائی صدر ناصر اسلم وانی کے علاوہ سینئر پارٹی لیڈران، زون صدور، ضلع صدور، انچارج کانسچویز اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔ طویل اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال، تنظیمی امورات، لوگوں کے مسائل و مشکلات ، یوتھ کی تنظیم نو اور پارٹی ممبرشپ کے معاملات زیر بحث آئے۔ عمر عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں اللہ پر بروسہ ہے اور اس بات سے مطمئن ہیں کہ ہمیں تینوں خطوں کے عوام کا تعاون ، اشتراک اور پشت پناہی حاصل ہے۔ حالیہ ڈی ڈی سی انتخابات میں لوگوں جس طرح نیشنل کانفرنس کو اپنا تعاون اور اشتراک دیا وہ حوصلہ افزا ہے اور اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ نیشنل کانفرنس یہاں کے عوام کی ہردلعزیز جماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی اپنے قول و فعل پر قائم ہے اور عوام کے حقوق کی بحالی کیلئے برسرجہد ہیں۔ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنائو کی کمی کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ دونوں ممالک نے جس طرح سے سرحدوں پر تنائو ختم کرنے کیلئے فائربندی عمل میں لائی اور جس طرح سے دونوں ممالک کی طرف سے مثبت بیانات سامنے آرہے ہیں ، اُمید ہے کہ دونوں ممالک آپنی رنجشوں اور تلخیوں کو ترک کرکے تمام مسائل پر بات چیت کی میز پر آئیںگے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دوستی کی حامی رہی ہے اور ہمیشہ اچھے رشتوں کی وکالت کرتی آئی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں وکشمیر میں جمہوریت کو دوام بخشنے کیلئے بیش بہا قربانیاں پیش کیں اور گذشتہ30سال کے دوران ہم نے بہت کچھ سہا ہے لیکن عوام نے اپنے اشتراک سے اس جماعت کو ہر امتحان میں سرخرو کیا۔ نیشنل کانفرنس خون سے سینچی گئی جماعت ہے اور اس کی حفاظت اور آبیاری کرنا ہمارا فرض ہے۔ انہوں نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ ممبرشپ کو گھر گھر پہنچائے اور عوام کیساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور تنظیمی کی تمام اکائیوں کی مضبوطی کیلئے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہل والے جھنڈے کیخلاف ماضی میں بھی سازشیں ہوئیں، اس وقت بھی ہورہی ہیں اور مستقبل میں بھی ہوتی رہیں گے لیکن ہمیں ثابت قدم رہ کر آپس میں اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کرکے سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔ اجلاس میں سینئر لیڈران شریف الدین شارق، چودھری محمد رمضان، عرفان احمد شاہ، شمیمہ فردوس، شمی اوبرائے، علی محمد ڈار، ڈاکٹر بشیر احمد ویری، نذیر احمد خان گریزی، میر سیف اللہ، قیصر جمشید لون، کفیل الرحمن، ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، الطاف احمد کلو، پیر آفاق احمد، تنویر صادق، ایڈوکیٹ عبدالمجید لارمی، ڈاکٹر سجاد شفیع، شبیر احمد کلے، غلام محی الدین میر، جاوید احمد ڈار، میر غلام رسول ناز، پیر محمد حسین، ڈاکٹر ثمیر کول، ترجمان عمران نبی ڈار، سلمان علی ساگر، خواجہ محمد خلیل بند، سارا حیات شاہ، ڈاکٹر غلام نبی بٹ، ایڈوکیٹ شوکت گنائی، فاروق احمد شاہ، منظور احمد وانی، سیف الدین بٹ، پروفیسر عبدالمجید متو، جگدیش سنگھ آزاد، محمد اشرف گنائی، ارشاد کار، سید رفیق شاہ، سلام الدین بجاڑ،ایڈوکیٹ نذیر احمد ملک، خواجہ محمد یعقوب وانی، غلام حسن راہی، ایڈوکیٹ ریاض احمد خان، ڈاکٹر محمد شفیع، احسان پردیسی، ایڈوکیٹ شبیر احمد بٹ اور دیگر لیڈران و عہدیداران بھی موجود تھے۔

Comments are closed.