’’آمد بہار میں احساس سرما ‘‘ موسمی صورتحال میںپھر تبدیلی ، موسلا دار بارشیں اور ہلکی برفباری ریکارڈ
وادی کے کئی علاقوں میںبادل گرجنے کے ساتھ ساتھ جم کر ہوئی بارشوں سے سردی لوٹ آئی ، سرینگر جموں شاہراہ بند
ندی نالوں میںپانی کا بہائو بڑھ گیا ، 26مارچ کے بعد ہی موسمی صورتحال میں تبدیلی آئیگی / محکمہ موسمیات
سرینگر /22مارچ: وادی کشمیر میں موسم نے یکایک کروٹ بدلتے ہوئے اہلیان وادی کوایک بار پھر سردی کااحساس دلایا ۔ شہر سرینگر سمیت وادی کے دوسرء اضلاع میں بارشیں جبکہ سیاحتی مقامات گلمرگ میں تازہ برفباری ہوئی ۔جبکہ میدانی علاقوں میں جم کر بارشیں ہوئی ۔ادھر کہیں علاقوں میں تیز ہوئوں کے نتیجے سردی کی شدت میں اضافہ ہوا جبکہ کہیں کہیں پر گرج چمکنے کے ساتھ ہلکی موسلا دار بارشیں بھی ہوئی۔ادھر مسلسل بارشوں کے نتیجے میں سرینگر جموں شاہراہ پر کئی مقامات پر پسیا ں گر آنے کے بعد شاہراہ کو ٹریفک کی آمد رفت کیلئے بند کر دیا گیا جبکہ محکمہ ٹریفک کے مطابق آج یعنی منگل کو شاہراہ پر ٹریفک کی آمد رفت بند رہی گی ۔ سی این آئی کے مطابق وادی کشمیر میں موسم نے ایک بار پھر کروٹ بدلی جس کے ساتھ ہی تازہ بارشیں ہوئی جبکہ پہاڑی علاقوں میں ہلکی برفباری ریکارڈ کی گئی ۔ کہیں کہیں پر گرج چمکنے اور بادل گرجنے کے ساتھ ساتھ جم کر بارشیں ہوئی ۔ جس نے ایک بار پر اہلیان وادی کو سردی کا احساس دلایا۔ شہر سرینگر میں صبح سے جم کر بارشیں ہوئی ۔ جس کے نتیجے میں معمو ل کی زندگی متاثر ہو گی اور لوگو ں نے گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دی ۔ اسی دوران شہر سرینگر میں سوموار کی صبح سے ہی جم کر بارشیں ہوئی جس کے نتیجے میں سردی کی لہر واپس لوٹ آئی اور لوگوں نے گرم ملبوسات زیب تن کرنے کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا گیا ۔ بارشوں کے نتیجے میں دن بھر معمول کی زندگی متاثر رہی جبکہ بازاروں میں دن بھر نقل و حمل کم ہی دیکھنے کو ملی اور لوگوں نے گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دی ۔ اس دوران وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام اور ضلع گاندربل میں بھی جم کر بارشیں ہوئی۔ اس دوران شمالی کشمیر میں تیز و تندہوائوں نے طوفانی صورت اختیار کی اور تیز و ترار ہوائوں ساتھ ساتھ دن بھر موسلادار بارشیں ہوئی ۔ ادھر جنوبی کشمیر سے بھی نمائندوں نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی کشمیر کے تمام علاقوں میں بھی دن بھر موسلا دار بارشوں کے نتیجے میں معمول کی زندگی متاثر رہی اور بارشوں کے نتیجے میں موسم سرما جیسا احسا س دوبارہ لوٹ آیا ۔ بارشوں کے نتیجے میں ندی نالوں میں پانی کا تیز بہائو برھ گیا جبکہ پہاڑی علاقوں میں مٹی کے تودے گرنے کا سلسلہ بھی شروع ہو ا۔ ادھر محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق مغربی ہوائیں جموں و کشمیر کے حدود میں داخل ہو گئی ہیں جس کے نتیجے میں بارشوںکی وجہ سے درجہ حرارت میں کمی ہوئی ۔واضح رہے کہ گذشتہ روز محکمہ موسمیات نے ایک مرتبہ پھر وادی کشمیر میں مطلع ابر و آلود رہنے کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں میں بارشیں اور بالائی علاقوں میں برفباری ہونے کی پیشنگوئی کی تھی۔محکمہ موسمیات کے حکام کا کہنا تھا کہ آنے والے 24گھنٹوں کے دوران مغربی ہوائیں جموں و کشمیر کے حدود میں داخل ہوسکتی ہے اور موسم میں تبدیلی آنے کا امکان ہے ،محکمہ کا کہنا ہے کہ آئندہ 24گھنٹوں میں وادی کشمیر کے چند ایک مقامات پر بارشیں ہونے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات نے ایک الرٹ جاری کیا ہے جس میں انہوں نے برفانی تودے، فلیش فلڈ (سیلاب) اور مٹی کے تودے گرنے کے بارے میں انتباہ دیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے صوبائی ناظم سونم لوٹس کا کہنا ہے کہ مارچ کا مہینہ مجموعی طور پر وادی کشمیر میں بارشوں کا سیزن ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مارچ کے مہینے میں ہونے والی بارشوں سے عام لوگوں کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔تاہم انہوں نے کہا ہے کہ باغبانی شعبے سے وابستہ افراد کو خبردار رہنے کی ضرورت ہے۔ادھر بارشوں کے ساتھ ساتھ گلمرگ ، ٹنگمرگ اور شوپیان کے کئی علاقوں میں تازہ برفباری ریکارڈ کی گئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ شہر آفاق گلمرگ میں شام سے ہی تازہ برفباری کا سلسلہ شروع ہوا جو دن بھر وقفے وقفے سے جاری تھا ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس مارچ کے مہینے میں ہوئی بارشوں کے نتیجے میں ندی نالوں میں پانی کی سطح کا فی بڑھ گئی تھی اور وادی میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔ ادھر محکمہ موسمیات کے عین مطابق وادی کے مختلف اضلاع میں ہلکی بارش ہوئی اور بالائی علاقوں میں برفباری ہوئی ۔ دریں اثناء محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ اگلے 24گھنٹوں تک موسم میں کوئی خاص تبدیلی نہیں ہوسکتی ہے۔اور موسم میں تبدیلی کا امکان 26مارچ کے بعد ہی آسکتا ہئے ۔ادھر محکمہ ٹریفک کے مطابق سرینگر جموں شاہراہ پر کئی مقامات پر پسیاں گر آنے کے نتیجے میں شاہراہ پر ٹریفک کی آمد رفت بند کر دی گئی ہے اور منگل کو بھی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل بند ہی رہے گی ۔ مسافروں سے تاکید کی گئی ہے کہ وہ شاہراہ پر سفر کرنے سے قبل محکمہ ٹریفک کے کنٹرول روم سے رابطہ کریں ۔
Comments are closed.