سرینگر/18مارچ: ڈائریکٹر محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری نے کہا ہے کہ ماضی کی طرح قصاب اور مٹن ڈیلروں کی من مانی اب نہیں چلے گی کیونکہ انہیں سرکار کی طرف سے طے شدہ قیمتوں کے مطابق ہی گوشت فروخت کرنا ہوگا ورنہ انکے لائسنس منسوخ کرنے کے بعد ان پر سیفٹی ایکٹ کا اطلاق کیا جائیگا۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ناظم محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم خوراک و رسدات بشیر احمد نے بتایا ہے کہ وادی کشمیر میں گوشت کی قلت اب ختم ہوگی کیوں کہ سرکاری کی جانب سے مقرر شدہ ریٹ کا اطلاق ہوگیا ہے اور اس سلسلے میں باضابطہ اعلان آج کیا جارہا ہے ۔ا نہوںنے کہا کہ قصاب 535روپے بغیر اُجڑی اور اُجڑی سمیت 490روپے فی کلو گوشت فروخت کرنے پر راضی ہوگئے ہیں تاہم اس میں ایک سو گرام اُجڑی ہوگی ۔ انہوںنے کہا کہ ماضی کی طرح اب مٹن ڈیلروں کی من مانی نہیں چلے گی جو بھی خلاف ورزی کا مرتکب پایاجائے گا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ حالیہ ایام میں مٹن ڈیلروں کی جانب سے زیادہ قیمت پر گوشت فروخت کرنے کی پاداش میں 110سے زائد دکانوں کو سیل کردیا گیا ہے اور گزشتہ روز میٹنگ میں ان دکانوںکے حوالے سے بھی بات کی گئی۔انہوں نے کہا کہ گوشت کی جو ریٹ مقرر کی گئی ہے اس سے زیادہ اگر کوئی بھی قصاب مرتکب پایا گیا تو اس کیخلاف فوری کارروائی ہوگی۔ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ 100گرام سے زیادہ اجڑی کی اجازت نہیں ہوگی چاہیے وہ کلیجہ کی صورت میں ہو یا پھر اور طرح کی۔انہوں نے صارفین سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اگر کسی بھی جگہ کسی قصاب کو مقررہ شدہ نرخ پر گوشت فروخت کرنے کا مرتکب پائے تو فوری طور پر نزدیکی پولیس سٹیشن یا محکمہ کو اطلاع کریں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوام کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے ناجائز منافع خوروں کی حوصلہ شکنی کرنے کیلئے آگے آئیں۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.