جموں و کشمیر میں کل 32.31 لاکھ افراد کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ دیئے گئے ہیں
سرینگر/16مارچ: جموں کشمیر میں دفعہ 370کی منسوخی کے بعد سرحد پار سے فائرنگ اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں میں 31 شہری اور 39 سیکورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے کی بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے کہا کہ کنٹرول لائن کے نزدیک رہائش پذیر لوگوںکی حفاظت کیلئے زیر زمین بینکر بھی تعمیر کئے گئے ۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور سرحد پار سے فائرنگ کے واقعات دہائیوں سے دی جارہی ہے اور فوری اور موثر جوابی کارروائی کی جارہی ہے۔انہوںنے کہا کہ پاکستانی فائرنگ سے نا صرف عام شہر ی بلکہ سیکورٹی اہلکار بھی از جاں ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے 28 فروری 2021 تک ایسے واقعات میں 31شہری ہلاک اور 39سیکورٹی فورسز اہلکار ہلاک ہوئے ۔ریڈی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے سرحد پار سے فائرنگ کی صورت میں انسانی حقوق جانوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے بین الاقوامی اور کنٹرول لائن کے قریبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کیلئے 14460بینکروں کو منظوری دے دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ان میں سے جموں وکشمیر کے سرحدی علاقوں میں پہلے ہی 7،856 بنکرز تعمیر کیے جاچکے ہیںجبکہ دیگر بینکروں کی تعمیر بھی جاری ہے ۔ اسی دوران انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں کل 32.31 لاکھ افراد کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ دیئے گئے ہیں ، جبکہ 2.15 لاکھ درخواستوں کو مسترد کردیا گیا ہے ریڈی نے لوک سبھا میں یہ بھی کہا کہ حکومت جموں وکشمیر کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق ، 31 دسمبر 2020 تک ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے اجراء کے لئے کل 3544338 درخواستیں موصول ہوئی ہیں ، جن میں سے 3231353درخواست دہندگان کے پاس ہے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کردیئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر گرانٹ آف ڈومیسائل سرٹیفکیٹ (ضابطہ کار) کے قواعدمیں کچھ دستاویزات کو درخواست کے ساتھ منسلک کرنے کا حکم دیتا ہے۔ جن درخواستوں میں مقررہ دستاویزات کی کمی ہے وہ مسترد کردی گئیںہے ۔
Comments are closed.