پانچ سالوں سے بنی پرائمری سکول گلیر کی عمارت خستہ ؛ پانچ کلاسوں کے پچاس بچوںکو پڑھانے کیلئے ایک ٹیچر

سرینگر/15مارچ/سی این آئی// ضلع راجوری کی سب ڈویژن کوٹنرکہ بدھل علاقہ گلیر میں قائم سکول میں ایک ہی اُستاد تعینات ہے ۔ سکول میں پانچ جماعتیں ہیں جن میںقریب پچاس بچے زیر تعلیم ہیں تاہم ان بچوں کو پڑھانے کیلئے صرف ایک ٹیچر موجود ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ضلع راجوری کی سب ڈویڑن کوٹرنکہ بدھل کے دور دراز علاقہ گلیر کے پرائمری سکول کی خستہ حالت پانچ سالوں سے ایک ہی استاد بچوں کو تعلیم دے رہا۔واضح رہے کہ اس سکول میں بچوں کو پانی بیت الخلا جیسی سہولت سے بھی محروم رکھا گیا ہے ابھی تک۔یہاں تک کہ 5جماعتیں سکول میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں ان کے اوپر پانچ سالوں سے ایک ہی استاد مشتمل کیا گیا ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گاؤں کے لوگوں نے اپنی غربت اور بے بسی کو سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ دیہاڑی لگا کر ہم اپنے بچوں کو سکول کی طرف روانہ کرتے ہیں۔گاؤں کے لوگوں نے کہا کہ جہاں بڑے افسر کے لوگ اور امیر گھرانے کے بچے بڑے بڑے اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے جاتے ہیں یہاں دوسری طرف ہم غریبوں کے لئے ایک سکول کی بھی خستہ حالت کر رکھی ہے 1978 میں اسکول کی تعمیر کر دی گئی تھی اس وقت سے لے کر آج 2021 تک کسی نے ایک نظر بھی پلٹ کر اسکول کی طرف نہیں دیکھا۔گاوں کے لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کی حالت کو بہتر کیا جائے اور جلد از جلد اسکول میں استادوں کی کمی کو پورا کیا جائے تا کے ہمارے بچے بھی دوسرے بچوں کی طرح اپنی تعلیم کو حاصل کر سکیں۔

Comments are closed.