منشیات سمگلنگ کے سلسلے میں بانڈی پورہ میں این آئی اے کے چھاپے ؛ اب تک 9کے قریب افراد گرفتار، کروڑوں روپے کی ہشیش اور کروڑوںروپے نقدی ضبط

سرینگر/15مارچ: ہندوارہ میںمنشیات کے اب تک کے سب سے بڑے سمگلنگ ریکٹ کا پردہ فاش کیا گیا ہے ۔ا س سلسلے میں این آئی کی جانب سے اب تک 1.35کروڑروپے نقدی اور کروڑوں روپے کی ہشیش (ہیروین)برآمد کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے اس میں اب تک متعددافراد کوگرفتار کیا ہے ۔کرنٹ نیو ز آف انڈیا کے مطابق ہندوارہ نارکوکیس میں قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے کشمیر ڈویژن میں چھاپے مارے ہیں۔ سنبل کے گاؤں وانگی پورہ میں آپریشن جاری ہے۔ اس کارروائی میں این آئی اے ٹیم کے ساتھ سی آر پی ایف اور مقامی پولیس بھی شامل ہے۔ذرائع نے بتایا کہ کہ این آئی اے نے پیر کے روز شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع کے سنبل کے گاؤں وانگی پورہ میں ، شوکت احمد پرے ولد عبدالسلام پرے کے گھر پر چھاپہ مارا۔ شوکت اس وقت ہنڈواڑہ منشیات کے کیس میں زیر حراست ہے۔ہندواڑہ میں نارکو منشیات سمگلنگ کے ماڈیول کے پکڑے جانے کے بعد سنٹرل کوآپریٹو بینک ہندواڑہ کے منیجر آکف احمد وانی سمیت نو افراد کو اب تک گرفتار کیا گیا ہے۔ نیز 21 کلو ہیروئن اور 1.35 کروڑروپے برآمد ہوئے ہیں۔ہندواڑہ میں نارکو ٹیرازی ماڈیول کے انکشافات کے بعد یکم مارچ کو گرفتار ہونے والوں میں گاندربل کے الطاف احمد شاہ ، بانڈی پورہ کے شوکت احمد پیرے ، شوپیاں کے مدثر احمد ڈار اور اننت ناگ کے امیل عیلی شامل تھے۔ گذشتہ سال دسمبر میں ، این آئی اے نے چھ افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اس میں چار افراد عوف وانی ، سید افتخار اندرابی اور اسلام الحق پیر کو گرفتار کیا گیا ہے ، جبکہ سلیم اندرابی اور منیر احمد بانڈے ابھی تک گرفتاری سے باہر ہیں۔تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ اندرابی اور پیر سرحد پار سے منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث تھے۔ انہوں نے ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں ہیروئن کی سپلائی کی۔ سال 2019۔ میں دونوں نے کئی بار پاکستان کا دورہ کیا۔ انہوں نے لشکر طیبہ اور حزب المجاہدین کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔ منشیات کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم عسکری سرگرمیوں میں استعمال ہوتی رہی ہے۔

Comments are closed.