سرینگر/15مارچ:کورونا وائرس کے کیسوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ کے بیچ وادی کشمیر میں سوموار سے پرائمری سطح کے اسکولوں میں درس و تدریس کا عمل دوبارہ شروع ہو گیا جس کے ساتھ ہی اسکولوں میں رونق لوٹ آئی ۔ صبح سویرے سے ہی رنگ برنگی وردی میں ملبوس بچے اپنے والدین کے ساتھ اسکول کی طرف رواں دوراں دیکھنے کو ملیں جبکہ کئی ایک مقامات پر بس اسٹینڈوں میں بچے گاڑیوں کے انتظار میں نظر آئیں ۔ سی این آئی کے مطابق ایک سال کے طویل وقفے کے بعد وادی کشمیر میں پرائمری سطح تک کے اسکولوں میں دوبارہ رونق لوٹ آئی ۔ سوموار سے بالاخر وادی کشمیر کے اسکولوں میں دوبارہ سے درس و تدریس کیلئے بحال ہوئی ۔ خیال رہے کہ یکم مارچ سے محکمہ تعلیم نے وادی کشمیر میں اسکولوں کو کھولنے کا حکمنامہ جاری کیا تھا جس میں وادی کے تمام اسکولوں میں درس و تدریس کا عمل بحال ہو گیا تاہم والدین کے خدشمات کے پیش نظر بعد پرائمری سطح کے اسکولوں کو 15مارچ کو کھول دیا جائے گا ۔ سوموار کی صبح پرائمری سطح کے سکول کورونا لاک ڈاون کے بعد پہلی بار کھل گئے۔مڈل، ہائی اورہائیر سیکنڈری سطح کے سکول اگر چہ یکم مارچ سے ہی کھلے تھے، لیکن کورونا وائرس کے کیسوں میں اضافہ کی وجہ سے پرائمری سکول ابھی نہیں کھلے تھے۔وادی بھر کے سبھی سکول پہلے اگست1019کے پارلیمانی فیصلے کی وجہ سے بند رہے جس کے بعد مارچ 2020میںکورونا وائرس کی صورتحال پیدا ہوگئی۔اطلاعات کے مطابق آخر کار ننھے منے بچے آج سے سکول جانے لگے اور صبح سے ہی وادی بھر کی سڑکوں پر وردیوں میں ملبوس چھوٹے بچوں کا رش دکھائی دے رہا تھا۔حکومت نے پہلے ہی ہدایات دی ہیں کہ سبھی تعلیمی اداروں میں کورونا سے بچاو کے متعلق حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل کیا جائے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.