سال 2019کے بعد پہلی مرتبہ شوپیان کے رالپورہ علاقے میں طویل معرکہ آرائی جاری
تیسرے روز جیش کمانڈر سجاد افغانی جاں بحق ، مہلوک جنگجوئوں کی تعداد دو تک پہنچی ، تیسرا محصور
جیش کمانڈر کی ہلاکت بڑی کامیابی ، تیسرے جنگجو کو خود سپردگی پر آمادہ کرانے کیلئے کوششیں جاری / پولیس
سرینگر/15مارچ: پہاڑی ضلع شوپیان کے راولپورہ علاقے میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوئوں کے مابین جھڑپ کے تیسرے تیسرے روز اعلیٰ جیش کمانڈر سجاد افغانی جاں بحق ہو گیا جس کے ساتھ ہی جھڑپ میں ہلاک ہونے والے جنگجو ئوں کی تعداد دو تک پہنچ گئی ہے ۔جبکہ کچھ دیر بعد پھر سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور علاقے میں دو بددو جھڑپ جاری ہے ۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وجے کمار نے جھڑپ میں اعلیٰ جیش کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز کو بڑی کامیابی کیلئے مبارک باد پیش کی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ علاقے میں تیسرا جنگجو بھی محصور ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ اس کو ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کیا جائے ۔ سی این آئی کو شوپیان نے نمائندے نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ شوپیان کے روالپورہ علاقے میں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج کے 34آر آر ، سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس نے سنیچروار کے شام دیر گئے علاقے کو محاصرے میںلیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جونہی علاقے میں فورسز نے تلاشی آپرشن شروع کر دیا تو وہاں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے فرار ہونے کی کوشش میں فورسز پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی علاقے میں دو بددو جھڑپ شروع ہوئی ۔ ذرائع کے مطابق اسی دوران فورسز کی اضافی کمک علاقے کی جانب روانہ کی گئی جنہوں نے پورے علاقے کو سیل کر دیا اور جنگجوئوںکے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کر دئے گئے ۔اسی دوران شام ہونے کے باعث آپریشن صبح تک ملتوی کر دیا گیا اور علاقے کو مکمل طور پر سیل کرکے روشنی کے آلات نصب کئے گئے تاکہ جنگجوئوں کو فرار ہونے کا موقعہ نہ ملا ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق رات بھر آپریشن ملتوی رہنے کے بعد جونہی اتوار کی صبح روشنی کی کرن چھا گئی تو علاقے میں دوبارہ آپریشن شروع کر دیا گیا جس دوران رہائشی مکان میں پھنسے جنگجوئوں کو بار بار خود سپردگی کرنے کا موقعہ فراہم کیا گا تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرادی اور سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے جواب میں فورسز نے بھی جوابی کارورائی کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ علاقے میںکئی گھنٹوں تک گولیوں کا تبادلہ جاری رہا جس کے بعد فورسز نے اس مکان جس میں جنگجوئوں چھپے بیٹھے تھے کو باررودی دھماکے سے اڑا دیا اور فائرنگ کا تبادلہ رک جانے کے ساتھ ہی جھڑپ کے مقام سے ایک جنگجو کی نعش ہتھیاروں سمیت بر آمد کر لی گئی ۔ تاہم علاقے میںپُر تشدد جھڑپوں کے بیچ سیکورٹی فورسز نے ایک مرتبہ پھر سوموار کی اعلیٰ صبح تک آپریشن ملتوی کر دیا جبکہ سوموار کی صبح جونہی پھر علاقے میں تلاشی آپریشن شروع ہوئی تو جنگجوئوں اور فورسز کا پھر سے آمنا سامنا ہوا ۔ اور علاقے میں کئی گھنٹوں تک گولیوں باری کے نتیجے دوران جیش کمانڈر جاں بحق ہوگیا۔جیش کمانڈر ولایت حمید، عرف سجاد افغانی کے جاں بحق ہو گیا ۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے ا سکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کی سوموار کی صبح علاقے میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوئوں کے مابین آمنا سامنا ہوا جس دوران دونوں طرف سے ہوئی گولہ باری کے نتیجے میں ایک اور جنگجو جاں بحق ہو گیا جس کی شناخت جیش محمد کمانڈر سجاد افغانی کے بطور ہوئی ۔ انہوںنے بتایا کہ ایک اور جنگجو کی ہلاکت کے ساتھ ہی معرکہ آرائی دو جنگجو جاں بحق ہوگئے ہیں۔جیش کمانڈر کی ہلاکت کے بعد علاقے میںکچھ دیر تک خاموشی چھا گئی تاہم بعد میں تیسرے جنگجو کے ساتھ سیکورٹی فورسز کا رابطہ ہوا اور طرفین کے مابین گولیوں کا تبادلی پھر سے شروع ہوا ، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ علاقے میں دو بدوو جھڑپ جاری ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ تیسرے جنگجو کو خود سپردگی پر آمادہ کیا جائے ۔ گذشتہ روز ایک جنگجو جاں بحق ہوگیا تھا جس کی شناخت جہانگیر احمد ساکن ناڑہ پورہ ، شوپیان کے طور ہوئی تھی ۔ ادھر آئی جی کشمیر نے ایک ٹویٹ کے ذریعے شوپیان پولیس اور فورسز کو سجاد افغانی کو جاں بحق کرنے پر مبارکباد دی ۔ قابل ذکر ہے کہ علاقے میں تین روز تک مسلح جھڑپ جاری رہی جس دوران احتجاجی مظاہرین اور سیکورٹی فورسز اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ۔جبکہ جھڑپ کے دوران کئی مکانات کو بھی نقصان ہو گیا تھا ۔ خراب موسمی صورتحال کے چلتے بھی علاقے میں سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیںہوئی جس دوران احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے پیلٹ اور ٹیر گیس شلنگ کا استعمال کیا جس دوران ایک نوجوان پیلٹ لگنے سے شدید طور پر زخمی ہو گیا تھا جس کو علاج کیلئے سرینگر منتقل کر دیا ۔
Comments are closed.