وسیم رضوی کی بدبخت حرکت کے خلاف تھنہ منڈی میں شدید احتجاجی مظاہرہ

عظمتِ قرآن و صحابہ اور عشق رسولؐ ہمارے سینوں سے کوئی نکال نہیں سکتا /مفتی عبدالرحیم ضیائی قاسمی

سرینگر/13مارچ/سی این آئی// ملعون وسیم رضوی کی حرکت کے خلاف تھنہ منڈی میں لوگوں کی بڑی تعداد نے سڑکوںپر نکل کر احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے بدبخت لعین کو قرار واقعی سزادینے کامطالبہ کیا ہے ۔احتجاجی مظاہرین نے کہا ہے کہ اس طرح کی حرکت سے اسلام دشمن عناصر کے حوصلے اور زیادہ بلند ہوتے ہیں اور انہیں بیان بازی کا اور زیادہ موقع فراہم ہوتا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جمعہ کے دن شیعہ وقف بورڈ کے سابق چئرمین اور متنازع و بدنام شخص وسیم رضوی کے عدالت عالیہ میں قرآن مقدس کی آیات کو لیکر پٹیشن داخل کئے جانے پر شدید مذمت کرتے ہوئے قصبہ تھنہ منڈی کے زعماء و باشندوں نے زبردست احتجاج کیا اس دوران سخت الفاظ میں ردعمل کرتے ہوئے امام و خطیب مرکزی جامع مسجد تھنہ منڈی جناب مولانا عبدالرحیم خان ضیائی قاسمی نے کہا کہ قرآن عظیم پریزروڈ بک ھے یہ محفوظ و مامون ہے اور یہ اپنے نزول سے لیکر گذشتہ صدی کے روس تک پھر یورپ سے چین تک اور برطانوی حکومت کے زمانے سے آج تک پوری دنیا میں اپنی اصلی شکل میں موجود ھے اور اسکی حفاظت خالق کائنات کے ذمہ ھے اور عجیب بات ھے آیات کو نکالنے کا مطالبہ کرکے نکالو گے کہاں سے آج دنیا میں نہی صرف اپنے ملک کی بات کریں تو لاکھوں قرآن کے حافظ موجود ہیں اور ٠١ سال کا ہمار بچہ قرآن کو زبانی یاد کرتاہے جسکا اعتراف سینکڑوں ہندو مفکرین نے کیا ھے جنمیں مہاتما گاندھی ، ہریش چندر ، اور مشہور ہندو اسکالر ونوبھا وے نے تو روح القرآن کے نام سے باضابطہ مختصر تفسیر لکھی بنگال کے گریش چندر نے ترجمہ کیا ،علاوہ ازیں اٹھارویں صدی میں ہندوستان میں نمایاں پبلشر منشی کشور لکھنو کے ہیں جو بڑی عقیدت سے اس کام کوکرتے تھے ، سابق کیبنیٹ سیکیٹری ونود چند بانڈے نے ترجمہ قرآن کیا اور ہزاروں لاکھوں ہمارے ہندو بھائی بہن اس کو عقیدت و محبت اور قدر و عظمت کی نگاہ سے دیکھتے اور پڑھتے ہیں مگر وسیم جیسے ناپاک۔لوگ اپنے سیاسی مفاد کیلیے ایسے پبلیسٹی اسٹنٹ کرتیرہتے ہیں اور اسکی پوری زندگی دیکھ لیں اس پر کتنے کیس فراڈ و گھپلوں کے چل۔ رہیہیں مگر یاد رکھیں قرآن مقدس یا نبی رحمت ? یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی شان میں گندی زبان استعمال کرتا ہے تو وہ اپنی تباہی و بربادی کو دعوت دیتاہے چونکہ وہ اللہ جل شانہ کی طاقت کو للکار رہاہے مفتی صاحب نے انگریز حکومت کا حوالہ دیتے ہویے کہا کہ اس زمانے میں سرکاری سطح پر کتنی مرتبہ اسکو ختم کرنے کی ناکام کوششیں کی گء مگر سب فیل ہوگئں چونکہ یہ خداوند قدوس کا انسانیت کے نام آخری پیغام ہے یہ عالمی کتاب ھے اور پوری انسانیت کے لیے ہدایت نامہ ھے کسی خاص مذھب کی کتاب نہی ، موصوف نے کہا کہ وسیم رضوی اس قابل ہی نہی کہ اس کے اس گستاخ جملے پر کچھ کہا جایے اور اس معاملے کو مسلم پرسنل لائ￿ بورڈ دیکھ رہاہے البتہ بحیثیت مسلمان ہم اس طرح کی مجرمانہ حرکت کو قطعا برداشت نہی کریں گے اور حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ وہ اس ملعون پر نکیل کسے اور سپریم کورٹ اسکی اپیل یکسر مسترد کردے تاکہ ملک میں امن و آشتی اور محبت و پیار کا ماحوم قائم رہے اور ایسے ذلیل و مفاد پرست شخص کو اپنے گندے مقصد مین کامیابی نہ مل سکے رہا معاملہ چھبیس آیات قرآنیہ کا تو اس پر مفتی موصوف نے بڑی تفصیل سے میڈیا سے بات کرتیہویے بیان کیا کہ ان آیات کو جب سیاق و سباق سے جوڑ کر پڑھا جاییگا تو کویی مغالطہ و غلط فہمی نہیںہوسکتی چونکہ وہ جنگ و فساد کے موقع کی صورت حال کو بیان کیاگیاہے کہ جب تمہارے دشمن امن کا معاھدہ peace treaty توڑ دیں اور ریاست و ملک میں دھشت گردی و اناکی پھیلاناشروع کریں تو اسٹیٹ کی ذمہ داری ھے وہ انکو سخت سزا دے اور اگر وہ حملہ آور ہوں تو انہیں کیفر کردار تک پہنچایے اس سے مراد عام ہندو بھائی نہی ہیں اس سلسلے میں سورہ ممتحنہ میں صاف اللہ کا فرمان ھے جو ہندو تم سے لڑتے نہیں انکا تم سے جھگڑا نہی تو ضرور انکے ساتھ نیکی و احسان اور اچھا سلوک کرو ! یہ کیسے ممکن ھے کہ ایک جگہ اچھائی کی تعلیم ہو دوسری جگہ مارنے کی ، لہذا سمجھنا چاہیے کہ وہ چھبیس آیات جن ہر گاھے گاھے شدت پسندوں اور نفرت کی سیاست کرنے والے متعصب ذہنوں کی طرف سے اعتراضات ہوتے ہیں وہ جنگ کے ماحول کی بات ھے عام حالات میں قطعا ایسا نہی ، ساتھ ہی مفتی صاحب نے اپیل کی کہ عوام صبر و ہوشمندی سے کام لے امن کا ماحول قائم رکھے اور کلام پاک کو اپنی زندگیوں میں داخل کریں اسکی خوب تلاوت کریں اسکی تفاسیر کا مطالعہ کرکے اسے سمجھنے کی کوشش کریں سیرت رسول کریم ؐسے کامل تعلق و سچی وابستگی پیدا کریں تو ان شاء اللہ کویی بھی بد بخت ہمارے وجود کو چیلنج نہیں کرسکے گا۔

Comments are closed.