آوارہ کتوں کی بڑھتی تعداد میں کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ ؛ ہسپتالوں میں اینٹی ریبیز انجکشن کی کمی ، مریض بازاروں سے انجکشن حاصل کرنے پر مجبور

سرینگر/13مارچ: آوارہ کتوں کے حملوں میں زخمی افراد کیلئے ہسپتالوں میں ’’اینٹی ریبیز‘‘انفکشن مخالف انجکشن کی عدم دستیابی کے نتیجے میں زخمی افراد کو بازاروں سے مہنگے داموں انجکشن حاصل کرنے پڑرہے ہیں ۔ جبکہ کتوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے کتوں کے حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی میں آوارہ کتوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں بھی تشویشناک حد تک اضافہ ہورہا ہے ۔ کتوں کے حملوں میں زخمی ہوئے افراد کیلئے اگرچہ ہسپتالوں ، ہیلتھ سنٹروںمیں مفت انجکشن دستیاب رکھنے کا محکمہ ہیلتھ نے بار بار دعویٰ کیا ہے لیکن زمینی سطح پر اگرد یکھا جائے تو سرکاری دعوے محض سراب ثابت ہورہے ہیں ۔ سی این آئی کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وادی کے مختلف علاقوں میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کی وجہ سے زخمی ہورہے افراد جب سرکاری طبی مراکز پر اینٹی ریبیز انجکشن لگانے کیلئے جاتے ہیں تو انہیں یہ کہہ کر بازاروں سے انجکشن لانے کیلئے کہا جاتا ہے کہ یہاں سٹاک ختم ہوا ہے ۔ جبکہ ہسپتال عملہ اپنے جان پہنچان والے مریضوں کو ہی مذکورہ انجکشن دلاتے ہیں ۔ اس دوران ہسپتال عملہ کا کہنا ہے کہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں مسلسلہ اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے انفکشن مخالف انجکشن زیادہ خرچ ہوجاتے ہیں ۔ اور ہسپتالوں میں ابتدائی ایک یا دو انجکشن مریضوں کو دیئے جاتے ہیں دیگر بازاروں سے لانے کیلئے کہا جاتا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر مریضوں کو وقت پر انجکشن دیاجائے ۔

Comments are closed.