ڈی ڈی سی ممبران پروٹوکول کے لحاظ سے عہدوں اور مشاہروں کی بحالی پر بضد

سرکار نے جو وعدے کئے تھے ان کو اگر پورا نہیں کیا گیا تو اجتماعی طور پر استعفیٰ دیں گے

سرینگر/10مارچ/سی این آئی// ڈی ڈی سی ممبران نے ایک بار پھر پروٹوکول کے حساب سے عہدے بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکار نے ڈی ڈی سی انتخابات سے قبل جو بلنگ بانگ دعوے کئے تھے اس کے برخلاف عمل کیا گیا ہے ۔ جموں میں ڈی ڈی سی ممبران کی انجمن ڈی ڈی سی فورم نے بتایا ہے کہ جب تک نہ سرکار ڈی ڈی سی ممبران کے عہدوں کو پروٹوکول کے لحاظ سے بحال کیا جائے گا تو تک وہ سراپااحتجاج بنے رہیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو وہ اجتماعی استعفیٰ بھی دیں گے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں و کشمیر کے ڈی ڈی سی ممبروں نے سرکار کی طرف سے ان کے لئے مقرر کئے جانے والے ماہانہ مشاہرے کو توہین قرار دیتے ہوئے دوسرے روز بھی جموں میں اپنے مطالبات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے یہ حکمنامہ واپس نہیں لیا تو وہ سب مسعتفی ہوں گے۔بتادیں کہ جموں وکشمیر حکومت نے ڈی ڈی سی ممبروں و نو منتخب چیئر مینوں کے لئے ماہانہ مشاہرہ مقرر کیا ہے جس کے مطابق ڈی ڈی سی چیئرمین کو ماہانہ 35 ہزار روپیے جبکہ نائب چیئرمین کو ماہانہ 25 ہزار روپیے اور ڈی ڈی سی ممبر کو ماہانہ 15 ہزار روپیے بطور اعزازی مشاہرہ ملیں گے۔حکومت نے ‘وارنٹ آف پریس ڈنس’ میں ترمیم کرکے ڈسٹرکٹ ڈیولوپمنٹ کونسل کے چیئرمین کو انتظامی سکریٹریوں اور انسپکٹر جنرل آف پولیس کا درجہ دیا ہے جبکہ نائب چیئرمین کو ریاست یا یونین ٹریٹری کی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کے برابر رکھا گیا ہے۔ڈی ڈی سی ممبروں نے منگل کے روز حکومت کی طرف سے مقرر کردہ مشاہرے اور پروٹوکال کے خلاف یہاں کنوینشن سینٹر کنال روڈ کے باہر احتجاج درج کیا جہاں وہ محکمہ دیہی ترقی کی طرف سے منعقد ہونے والے دو روزہ تربیتی پروگرام میں شرکت کرنے کے لئے جمع ہوئے تھے۔جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اس پروگرام کے افتتاحی دن مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرنے والے تھے تاہم احتجاج کی وجہ سے پروگرام شروع نہیں ہوسکا۔احتجاجیوں کا مطالبہ تھا کہ اس حکمنامے کو واپس لیا جائے بصورت دیگر وہ مستعفی ہوں گے۔اس موقع پر ڈاکٹر غلام مصطفیٰ خان نامی ایک ممبر نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے ساتھ کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے گئے۔انہوں نے کہا: ‘ہمیں پہلے بتایا گیا کہ ایک ایم ایل اے کا درجہ دیا جائے گا اور اسی کا پروٹوکال دیا جائے گا لیکن رات کو ہی اس وقت اولے پڑ گئے جب ہمارے پروٹوکال اور مشاہرے کا اعلان کیا گیا جو ہماری تذلیل ہے ’۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پانچ ووٹوں سے الیکشن نہیں جیتے ہیں بلکہ ہم نے پچیس پچیس ہزار ووٹوں کی انتخابی نشستوں میں جیت درج کی ہے۔سی این آئی کے مطابق موصوف نے کہا کہ ہمیں بھی وہی پروٹوکال اور مشاہرہ دیا جائے جو باقی ریاستوں میں ڈی ڈی سی ممبروں کو دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو ہمارے ساتھ وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں کئے گئے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ اچھا نہیں کیا جا رہا ہے اور جب تک ہمارے مطالبوں کو پورا نہیں کیا جائے گا ہم تب تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ڈی ڈی سی فورم نے کہا ہے کہ اگر سرکار پروٹوکول کے لحاظ سے ان کے عہدوں اور مشاہرے کو بحال نہیں کرے گی تو وہ اجتماعی طور پر مستعفی ہوجائیں گے ۔

Comments are closed.