جموں میں روہنگیائیوں کے خلاف پولیس کی کارروائی بدستور جاری؛ مزید 7روہنگائیوں کو گرفتار کرکے ڈٹنشن سنٹر بھیج دیا گیا ، پولیس کا شبانہ گشت بھی تیز

سرینگر/09مارچ/سی این آئی// جموں میں روہنگیائیوں کے خلاف اپنی کارروائی جاری رکھتے ہوئے پولیس نے مزید 7روہنگیائیوں کو ہیرا نگ سب جیل بھیج دیا گیا جہاں پر پہلے سے ہی متعدد روہنگیائی قید میں ہے ۔ ا سکے علاوہ رہنگیائی کی عارضی رہائشیوں کی جگہوں پر پولیس گشت بھی بڑھایا گیا ہے تاکہ کوئی روہنگیائی پھر پُرانی جگہ پر واپس نہ آئے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق انتظامیہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی طور پر مقیم روہنگیا کے خلاف کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔گزشتہ رات مزید 7 روہنگیا کو کٹھوعہ ضلع میں ہیرا نگر سب جیل میں حراستی مرکز لایا گیا۔ ادھر ، روہنگیاس کالونی میں پیر کے روز سخت سکیورٹی تھی۔ تمام بستیوں کے باہر پولیس اہلکار تعینات تھے۔ اسی دوران اسے کٹھوعہ ضلع میں ہیرا نگر سب جیل میں حراستی مرکز میں بھی پہرہ دیا گیا تھا۔ ہفتے کے روز ، 170 روہنگیاؤں کو حراستی مرکز بھیج دیا گیا تھا۔ احتجاج کے طور پر ، بھٹنڈی علاقے کے روہنگیا اتوار کے روز میانمار کے لئے اپنی بستیوں سے روانہ ہوگئے۔ پولیس نے انہیں بستی واپس بھیج دیا۔بھٹندی اور نارووال کے علاقے میں روہنگیا کے قریب سڑکیں ، روہنگیا بستی کے قریب سڑکیں بالکل ویران ہوگئیں۔ روہنگیا کو اپنے ہی عارضی ٹھکانے میں قید کردیا گیا تھا۔ باہر سے گیٹ لاک کرنا۔ یہ تالا روہنگیاؤں نے خود رکھا تھا یا زمین کے مالک کے ذریعہ یہ واضح نہیں تھا۔ سڑکوں پر خاموشی تھی لیکن پولیس اہلکار بھی گشت کرتے دکھائی دیئے۔ یہی حال ٹریکوٹہ نگر ، ناروال اور بھٹندی کی روہنگیا بستیوں میں بھی تھا۔ پولیس کی جانب سے ان لوگوں کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے تاکہ یہ لوگ اپنی بستیوں کو چھوڑ کر فرار نہ ہوں۔روہنگیا سبزیوں کی فروخت سے لے کر مختلف قسم کے کاروبار میں ملوث ہیں۔ ناروال میں ، برما مارکیٹ میں سڑک کے کنارے پھلوں کی سبزیوں کے ہاکروں اور خشک مچھلیوں کا کاروبار ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ بہت ساری روہنگیا خواتین بھی ان خواتین میں شامل ہیں جو رات کے وقت سڑکوں پر غبارے فروخت کرتی ہیں۔

Comments are closed.