بی جے پی لیڈر شویندو ادھیکاری کا کشمیر پر متنازع تبصرہ ؛ کہا ٹی ایم سی ریاست میں واپس اقتدار میں آجاتی ہے ، تو بنگال کشمیر بن جائے گا

’’اگر مغربی بنگال کشمیر بن گیا تو کیا غلط ہے‘‘/ عمر عبد اللہ کا سوال

سرینگر/07مارچ: مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کی سرگرمیوں عروج پررہنے کے بیچ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما شویندو ادھیکاری کے کشمیر پر متنازع تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ٹی ایم سی ریاست میں واپس اقتدار میں آجاتی ہے ، تو بنگال کشمیر بن جائے گا، بی جے پی لیڈر کے بیان کی تنقید کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ جموںکشمیر عمرعبد اللہ نے سوالیہ انداز میںپوچھا کہ ’’اگر مغربی بنگال کشمیر بن گیا تو کیا غلط ہے‘‘۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق بی جے پی لیڈر اورمغربی بنگال میں نندی گرام سے امیدوار شوبھیندو ادھیکاری نیترنمول کانگریس اور وزیر اعلی ممتا بنرجی پر جم کر حملہ بوالا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹی ایم سی ریاست میں واپس اقتدار میں آجاتی ہے ، تو بنگال کشمیر بن جائے گا۔ایک عوامی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے شوبھیندو ادھیکاری نے جن سنگھ کے بانی شیاما پرساد مکھرجی کا بھی تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر شیاما پرساد مکھرجی نہیں ہوتے تو یہ ملک بنگلہ دیش کی طرح ہی اسلامی ملک ہوسکتا تھا۔ ہم سب لوگ بنگلہ دیش میں رہ رہے ہوتے۔ممتا بنرجی کے کبھی خاص رہے شوبھیندو ادھیکاری الیکشن سے پہلے ٹی ایم سی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے۔ اس سے پہلے بھی وہ ٹی ایم سی پر نشانہ سادھ چکے ہیں۔ادھر جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اپنے حالیہ بیان میں مرکز کی برسراقتدار جماعت بی جے پی پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ ‘مغربی بنگال کے کشمیر بننے میں کیا مسئلہ ہے؟۔ سماجی وئب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں عمر عبد اللہ نے بیان کو احمقانہ قرار دیتے ہوئے بی جے پی سے پوچھا کہ’’ اگر مغربی بنگال کشمیر بن گیا تو کیا غلط ہے۔ جبکہ خود بی جے پی نے آرٹیکل 370 کو منسوخی کے بعد یہ کہا تھا کہ کشمیر جنت بن گیا ہے‘‘۔انھوں نے مزید یہ بھی سوال کیا کہ بی جے پی والا کشمیر اگست 2019 کے بعد جنت بن گیا ہے تو اب مغربی بنگال کو کشمیر بننے میں کیا حرج ہے‘‘ ۔ عمر عبداللہ نے یہ بھی کہا کہ ’’بنگالی کشمیر سے پیار کرتے ہیں اور بڑی تعداد میں ان سے ملتے ہیں۔

Comments are closed.