ماہ مارچ کے 6 دن گزرجانے کے باوجود بجلی کٹوتی شیڈول میں کوئی کمی نہیں کی گئی

بجلی صارفین نے محکمہ پی ڈی ڈی کے خلاف سخت برہمی کااظہار کیا، کٹوتی شیڈول میں کمی کرنے کا مطالبہ

سرینگر/06مارچ: راوں ماہ کے 6دن گزرجانے کے باوجود بھی بجلی کٹوتی شیڈول میں کوئی کمی نہ کرنے پر صارفین بجلی نے محکمہ پی ڈی ڈی کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سیزن میں بارش اور بھاری برفباری کے نتیجے میں وادی کشمیر کے تمام آبی ذخائر میں پانی کافی مقدار میں بڑھ گیا ہے تاہم بجلی کی کٹوتی میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ماہ مارچ کے چھہ روز گرزرجانے کے باجود بھی محکمہ بجلی کی جانب سے بجلی کٹوتی شیڈول میں کوئی کمی نہیں کی گئی ۔ صارفین نے کہا ہے کہ محکمہ بجلی کی جانب سے جو کٹوتی شیڈول ماہ نومبر جاری کیا گیا ہے آج بھی اُسی شیڈول کے مطابق بجلی فراہم کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں بجلی صارفین کو شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے ۔ صارفین نے کہا ہے کہ محکمہ بجلی کی کٹوتی شیڈول میں کوئی نہ کرنا صارفین بجلی کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مارچ کے ابتدائی دنوں سے ہی بجلی کٹوتی شیڈول میں کمی ہوتی تھی تاہم اس سیزن میں بجلی کی کٹوتی شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں لائی گئی ۔صارفین کے مطابق بجلی کی ناپیدی کی وجہ سے صارفین کو شدید دشواریاں پیش آرہی ہے ۔ انہوںنے محکمہ بجلی کے چیف انجینئر اور سیکریٹری بجلی سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کٹوتی شیڈول میں فوری طور پر کمی لائی جائے اور نیا کٹوتی شیڈول جاری کیا جائے ۔ ادھر تاجروں نے کہا ہے کہ بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ان کے کاروبار پر کافی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں اور اگر محکمہ بجلی کٹوتی شیڈول میں کمی نہیں لائے گا تو تاجر برادری کوئی راست اقدام اُٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ پر عائد ہوگی۔ واضح رہے کہ وادی کشمیر میں موسم سرماء شروع ہونے سے پہلے ہی محکمہ بجلی کی جانب سے صارفین کو فراہم کی جانے والی بجلی میں کٹوتی شروع کی جاتی ہے جس کے تحت میٹر والے علاقوں اور غیر میٹر والے علاقوں کیلئے الگ الگ بجلی کی فراہمی اور بجلی کی کٹوتی ہوتی ہے ۔

Comments are closed.