سرینگر/02مارچ/سی این آئی// جموں کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالیاں ہورہی ہے کے او آئی سی اور پاکستان کے بیان کو بھارتی کے سیکریٹری برائے ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ او آئی سی کو اس معاملے میں بیان بازی کا کوئی جواز نہیں ہے جبکہ پاکستان ہمیشہ سے ہی اس اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم کو بھارت کے خلاف پروپگنڈہ کیلئے استعمال کرتا آیا ہے تاہم بھارت صاف کرنا چاہتا ہے کہ جموں کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے اوراندرونی معاملے میں کسی غیر ملکی فریق کو بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق ہندوستان نے منگل کے روز جموں و کشمیر کے بارے میں تنظیم اسلامی تعاون (او آئی سی) کے بیانات کو مسترد کردیابھارت نے کہا ہے کہ اس تنظیم کے پاس اس خطے سے متعلق معاملات پر کوئی تبصرہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے ۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) کے 46 ویں اجلاس میں پاکستان اور او آئی سی کی طرف سے دیئے گئے بیانات کے جواب میں ہندوستان کے حق کا اظہار کرتے ہوئے ہندوستان کے مستقل مشن کے پہلے سکریٹری ، پونکمار بڈھے نے کہاپاکستان نے اس فورم کو بھارت کے خلاف بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا کیلئے استعمال کررہا ہے جس کا مقصد کونسل کی توجہ کو انسانی حقوق کی اپنی سنگین خلاف ورزیوں سے ہٹانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم او آئی سی کے بیان میں مرکزی ریاست علاقہ جموں و کشمیر کے حوالہ کو مسترد کرتے ہیں۔ جموں وکشمیر سے متعلق معاملات پر تبصرہ کرنے کے لئے اس کے پاس کوئی لوکس اسٹینڈی نہیں ہے ، جو ہندوستان کا اٹوٹ اور لازمی حصہ ہے۔ بڈھے نے کونسل کے ممبروں کی طرف اشارہ کیا کہ پاکستان نے خوفناک اور ریاستی فنڈز سے باہر دہشت گردوں کو درج فہرست میں پنشن فراہم کی تھی اور اسے اقوام متحدہ کے ذریعے سب سے زیادہ تعداد میں دہشت گردوں کی میزبانی کرنے کا مشکوک امتیاز حاصل ہے۔پاکستانی رہنماؤں نے اس حقیقت کو تسلیم کیا ہے کہ یہ دہشت گرد پیدا کرنے کا کارخانہ بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا ، پاکستان نے نظرانداز کیا ہے کہ دہشت گردی انسانی حقوق کی سب سے زیادتی کی بدترین شکل ہے اور دہشت گردی کے حامی انسانی حقوق کی بدترین زیادتی ہیں۔فسٹ سکریٹری نے یہ بھی مشورہ دیا کہ کونسل سے یہ پوچھنا چاہئے کہ آزادی کے بعد سے اس کی اقلیتی برادریوں جیسے عیسائیوں ، ہندوؤں اور سکھوں کی تعداد بہت کم ہوچکا ہے اور احمدیوں ، شیعوں ، پشتونوں ، سندھیوں اور بلوچوں جیسے انہیں اور دیگر برادریوں کو کیوں نشانہ بنایا گیا ہے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.