سال رواں کے پہلے دو ماہ بھی جموں کشمیر میں خونین ثابت ؛ 8جنگجواور چار فورسز اہلکاروں سمیت 17افراد از جاں ، دو جنگجو کی خود سپردگی

سرینگر/یکم مارچ: سال رواں کے پہلے دو ماہ بھی جموں کشمیر میں خونین ثابت ہوئے جس دوران 17ہلاکتیں ریکارڈ ہوئی جن میں تین مسلح جھڑپوں میں 8جنگجوئوں جبکہ سرحدوںپر فائرنگ کے نتیجے میں چار فوجی اہلکار شامل ہے ۔ سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر میں تشدد آمیز واقعات جاری ہے ۔ سال رواں میں وادی کے مختلف علاقوں میں تین مسلح جھڑپیں ہوئی جس دوران 8جنگجو جاںبحق ہو گئے ۔ اعداد و شمارکے مطابق رواں سال کے پہلے 2 ماہ میں صرف ایک شہری ہلاک ہوا ۔جو کہ ڈلیگیٹ سرینگر میں کرشنا ڈھابہ کے مالک کا بیٹا آکا ش مہرا شامل ہے ۔ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے دو ماہ میں سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں میںچار فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوئے ۔ جبکہ ہریانہ سے تعلق رکھنے والا ایک فوجی دیپک کمار جنوبی کشمیر کے اننت ناگ کے سبحان پورہ علاقے میں آئی ای ڈی دھماکے میں ہلاک ہوگیا۔سال رواں میں تین خونین معرکہ آرائی پیش آئی جن میں مندورہ ترال میں عسکری تنظیم حزب سے وابستہ تین مقامی جنگجو جاں بحق ہوگے جبکہ بڈی گام شوپیان میں ایک اور مسلح تصادم آرائی میں البدر تنظیم سے وابستہ تین جنگجوںجاںبحق ہو گئے ۔ جبکہ اسی طرح سے شالہ گل بجبہاڑہ میں بھی مسلح جھڑپ کے دوران تین جنگجو جاں بحق ہو گئے اور اس طرح سے رواں سال کے پہلے دوماہ میں تین مسلح تصادم آرائیوں میں 8جنگجو جاں بحق ہو گئے ۔ اس کے علاوہ پلوامہ میں فائرنگ کے تبادلے کے بعد دو جنگجوئوں نے فورسز کے سامنے ہتھیار ڈال دئے۔عسکریت پسندی سے جڑواں دو واقعات میں تین پولیس اہلکار بھی مارے گئے۔بڈگام کے زنی گام علاقے میں فائرنگ کے تبادلے میں چاڈورہ کا پولیس اہلکار الطاف نجار ہلاک ہوگیا جبکہ برزلہ میں حملے کے دوران دو پولیس اہلکار از جوںہو گئے ۔

Comments are closed.