سفری دستاویز فراہم کرکے ہمیں واپس بھئیج دیا جائے یا ہمیں تسلیم کیا جائے

پاکستانی نژاد بہوئوں کا سرینگر میں ایک مرتبہ پھر احتجاج ، گھنٹہ گھر تک کیا مارچ

سرینگر/23فروری: سفری دستاویز کی فراہمی کے مطالبہ کو لیکر پاکستانی نژاد بہوئوں نے ایک مرتبہ پھر سرینگر میں احتجاج کرتے ہوئے واضح کر دیا کہ سفری دستاویزات فراہم ہرنے تک احتجاج جاری رکھا جائے گا ۔سی این آئی کے مطابق کشمیر میںمقیم پاکستانی نژاد نے اس پار کشمیر جانے کیلئے دستاویزات کی فراہمی کے مطالبہ کو لیکر منگل کو ایک مرتبہ پھر پریس کالونی سرینگر مئیں احتجاج کیا جبکہ بعد میں انہوں نے گھنٹہ گھر تک احتجاجی ریلی نکالی ۔ اس موقعہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ہم نے سابق جنگجوئوںسے شادی کی جس کے بعد ہم کشمیر کے مختلف علاقوں میں رپائش پذیر ہوئے تاہم جب وہ سے کشمیر آئیں ہے انہیں اپنے آبائی وطن جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ جب سے ان کی شادی ہو گی ہے تب سے انہیں کبھی جانے کی اجازت نہیںدی گئی ہے جس کے نتیجے میں انہیںکافی پریشانیاںلاحق ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی مرتبہ انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں سفری دستاوئز فراہم کئے جائیں تاکہ وہ اپنے آبائی علاقہ جاکر وہاں اپنے رشتہ داروں سے مل سکیں ۔ پاکستانی نژاد بہوئوں کا کہنا تھا کہ نہ تو ہمیں یہاںکی سرکار تسلیم کر تی ہے اور نہ ہی ہمیں سفری دستاویزات فراہم کئے جاتے ہیں تاکہ ہم وپس چلے جائیں۔ احتجاج میںشامل سائرہ نامی ایک خاتون نے بتایا کہ ہم روز احتجاج کرتے ہیں کہ ہمیں سفری دستاویزات فراہم کئے جائیںیاہمیں تسلیم کیا جائے تاہم آج تک ایسا نہیں کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ جب تک نہ ہمارا کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسروں کو شہریت فراہم کی جاتی ہے تو ہم کو کیوں نہیں یا ہمارے ساتھ مکمل نا انصافی ہے۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ ہم جلداز جلد ہمیں دستاویز فراہم کئے جائیں تاکہ ہم اپنا وطن واپس لوٹ سکیں ۔

Comments are closed.