سرینگر جموںشاہرا ہ سے متعلق ٹریفک ایڈوائزری نظر انداز؛ یکطرفہ ٹریفک کی ہدایت کے باوجود گاڑیوںکو مخالف سمت چلنے کی اجازت
سرینگر/21فروری/سی این آئی// سرینگر جموں شاہراہ پر اتوارکے روز سرینگرسے جموں کی طرف ٹریفک کی اجازت ہونے کے باوجود بھی جموں سے سرینگر کی طرف گاڑیاں آتی رہیںخاص کر مال بردار گاڑیاں جس کے نتیجے میںشاہراہ پر گاڑیاں کچھوے کی چال رینگتی رہی جبکہ شاہراہ پر سرینگر سے جموں کی طرف جارہی ایمبولینسوں کو بھی درماندہ ہونا پڑا۔ کرنٹ نیو زآف انڈیا کے مطابق سرینگر جموں شاہراہ پر اتوار کے روز ٹریفک ایڈوائزری کے مطابق سرینگر سے جموں کی طرف گاڑیوں کوچلنے کی اجازت تھی تاہم شاہراہ پر دونوں جانب گاڑیاں چلتی رہیں جن میںخاص کر جموں سے سرینگر کی طرف مال بردار گاڑیاں زیادہ تھیں جس کے باعث شاہراہ پر بانہال سے اودھمپور تک ٹریفک جام رہا اور گاڑیاںسست رفتار ی سے دن بھر چالو رہا ۔ کچھوے کی چال سے چلتی گاڑیوں کے بیچ میں ایمبولنسوں کو بھی گھنٹوں درماندہ ہونا پڑا۔جس میں مریضوں کو شدید تکلیف کا سامناکرنا پڑا۔ ٹریفک میں ایمبولنسوں کے پھنسے رہنے کے نتیجے میں نازک بیماروں کی جان کو بھی خطرہ لاحق رہتا ہے۔ادھرسرینگرجموں شاہراہ پر درماندہ مسافروںنے بتایا ہے کہ شاہراہ پر تعینات اہلکار ٹرک والوں سے رشوت لیکر انہیں مخالف سمت میں چلنے کی اجازت دیتے ہیں جو ہزاروں لوگوں کے باعث پریشانی بن جاتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ شاہراہ پر ایک طرف مرمت کاکام چالوہے جس کے چلتے حکام یکطرفہ ٹریفک کی اجازت دیتے ہیں تو دوسری طرف مخالف سمت میں گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی جاتی ہے جو بدترین ٹریفک جام کا باعث بن جاتا ہے ۔ مسافروںنے کہا کہ جو سفر 6یا آٹھ گھنٹوں میں طے ہونا تھا اس میں 16گھنٹے لگ جاتے ہیں۔ یادرہے کہ سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک کے سلسلے میں محکمہ ٹریفک کی جانب سے روزانہ ایڈوائزری جاری کی جاتی ہے جس میں ٹریفک کہاں سے چلے گا ہدایت ہوتی ہے تاہم جب ایڈوائزری کے برخلاف گاڑیاں چلتی ہیں تو یہ سب کیلئے باعث پریشانی بن جاتا ہے ۔
Comments are closed.