پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں پر مرکزی سرکار کاکنٹرول نہیں ؛ قیمتوں میں کمی کے علاوہ لوگوںکو کوئی بات مطمین نہیں کرسکتی / نرملا سیتا رمن
سرینگر/21فروری: پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں پر لاچارگی ظاہر کرتے ہوئے مرکزی سرکار نے اس مسئلے کو پریشان کن قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتوں میں کمی کے علاوہ کوئی ب ھی جواب لوگوں کو مطمین نہیں کرسکتا ہے اسلئے اس سلسلے میں مرکز اور ریاستی حکومت کو بات کرنی چاہئے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کو شدید مسئلہ قرار دیتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ صارفین کو راحت دلانے کیلئے مرکز اور ریاستی حکومتوں کو بات کرنی چاہئے۔ سیتارمن نے یہاں پٹرول اور ڈیزل کی بڑھ رہی قیمتوں کو لے کر کہا کہ یہ ایک شدید مسئلہ ہے اور قیمتوں میں کمی کے علاوہ کوئی بھی جواب لوگوں کو مطمئن نہیں کر سکتا۔ صارفین کیلئے خوردہ ایندھن کی قیمت میں کمی لانے کیلئے مرکز اور ریاستی حکومتوں کو بات کرنی چاہئے۔وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کے درآمداتی ملکوں کی تنظیم (اوپی کے) نے پیداوار کا جو اندازہ لگایا تھا ، اس میں بھی کمی آنے کا امکان ہے ، جس سے تشویش مزید بڑھ رہی ہے۔ تیل کی قیمت پر حکومت کا کنٹرول نہیں ہے۔ اسے تکنیکی طورپر آزاد کردیا گیا ہے۔ تیل کمپنیاں خام تیل درآمدات کرتی ہیں ، ریفائن کرتی ہیں اور بیچتی ہیں۔واضح رہے کہ بین الاقوامی بازار میں خام تیل میں نرمی کے باوجود گھریلوسطح پر ایندھن کی قیمتوں میں تیزی کا رخ مسلسل 12 ویں دن بھی بنا رہا اور قومی دارالحکومت دہلی میں پٹرول آج 39 پیسے بڑھ کر 90.58 روپے فی لیٹر پر اور ڈیزل 37 پیسے چڑھ کر 80.97 روپے فی لیٹر پر پہنچ گیا۔ ملک کے کئی شہروں میں پٹرول کی قیمت 100 روپے فی لیٹر کے پار پہنچ چکی ہے۔دراصل ہندوستان میں پٹرول اور ڈیزل کے دام عالمی بازار میں خام تیل کے دام سے مربوط ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر عالمی بازار میں خام تیل کا دام کم ہوتا ہے تو ہندوستان میں پٹرول اور ڈیزل سستا ہوگا۔ اگر خام تیل کا دام بڑھتا ہے تو پٹرول اور ڈیزل کیلئے زیادہ خرچ کرنا ہوگا ، لیکن ہرمرتبہ ایسا نہیں ہوتا ہے۔ جب عالمی بازار میں خام تیل کا دام بڑھتا ہے تو صارفین پر اس کا بوجھ ڈال دیا جاتا ہے ، لیکن جب خام تیل کا دام کم ہوتا ہے تو اس وقت حکومت اکثر اپنی آمدنی بڑھانے کیلئے صارفین پر ٹیکس کا بوجھ ڈال دیتی ہے۔یاد رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں جس کے نتیجے میں اشیاء ضروریہ کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہیں۔
Comments are closed.