غیر ملکی سفارتکارو ں کا وفد جموں میں فوجی آفیسران سے ملاقی
سرحدوں کی تازہ صورتحال ، پاکستانی کارورائیوں اور عسکری سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلی خاکہ پیش کیا گیا
سرینگر/18فروری/سی این آئی// غیر ملکی سفارتکارو ں کے دورے جموں کشمیر کے دوسرے روز وفد نے جموں میں فوج کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی جس دوران فوجی نے وفد کو بتایا کہ سرحدوںپر سخت ترین نگرانی کے بعد پاکستان سرنگیں کھودنے پر مجبور ہو گیا ہے تاکہ جنگجوئوںکو جموں کشمیر میں داخل کیا جائے ۔ سی این آئی کے مطابق 24افراد پر مشتمل غیر ملکی سفارتکاروں کے وفد نے جمعرات کو جموں میںفوج اور پولیس کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی جس دوران فوجی آفیسروں نے سفارتکاروں کو جموں کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا ۔ اس موقعہ پر فوجی آفیسروں نے وفد کو سرحدوں کی تازہ صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا جبکہ ایک تفصیلی خاکہ پیش کیا گیا کہ کس طرح سے جموںکشمیر میں پاکستان جنگجوئوںاور ہتھیار بھیج رہا ہے ۔ فوجی آفیسروں نے وفد کو بتایا کہ پاکستان کی جانب سے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہے جس کے بعد سرحدوں کی نگرانی بڑھا دی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ نگرانی بڑھانے کے بعد پاکستان اب کوششیں کر ررہا ہے کہ زیر زمین سرنگیں کھودی جائے تاکہ جنگجوئوں اور ہتھیاروں کو جموںکشمیر پہنچایا جائے۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ پاکستان کی جانب سے کوشش کی جا رہی ہے کہ جموں کشمیر میں امن کی صورتحال کو بگاڑا جائے جس کیلئے وہ تمام تر وسائل کو برائے کار لاتے ہیں ۔فوج نے وفد کو بتایا کہ پاکستان سرحدوںپر بار بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرکرکے بھارتی چوکیوںپر فائرنگ کرتا ہے جس کا مقصد صرف یہ ہے کہ جنگجوئوں کو اس پار کشمیر میں دھکیل دیا جائے ۔ انہوںنے کہا کہ کئی مرتبہ پاکستانی ڈرون بھی سرحدوںکے نزدیک دیکھے گئے جس کے ذریعے ہتھیار پہنچنے کی کوشش کی گئی تاہم فوج نے اس کارورائی کو بھی ناکام بنایا اور بھاری مقدار میں منشیات اور ہتھیار ضبط کئے ۔ جبکہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے فوج نے وفد کو سرینگر کے سونہ وار علاقے میں پیش آئے واقعہ کے بارے میںبھی جانکاری دی اور کہا کہ مسلح جنگجوئوںنے کرشنا ڈبے کے مالک کے بیٹے پر گولیاںچلائی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گیا ۔
Comments are closed.