سرینگر/17فروری/سی این آئی// نیشنل کانفرنس نے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ اشتعال انگیز تقریرپر پارٹی دورُخی پالیسی اپنارہی ہے جب ان کے لیڈران نفرت اور اشتعال انگیزی تقرریں اور بیانات دیتے ہیں تو پارٹی خاموش رہتی ہے لیکن جب کسی دوسری پارٹی کا لیڈر کرتا ہے تو آگ بھگولہ ہوجاتی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی کے لیڈران ایسی تقرریںکرتے ہیں جو جمہوری ملک میں ناقابل قبول ہے ۔ بھاجپا لیڈران اپنی تقریروں میں لوگوں کے ہاتھ کاٹنے اور سر کاٹنے کی باتیں کرتے ہیں تاہم ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ہے جبکہ بی جے پی کے لیڈران آنجہانی اندرا گاندھی، پنڈت جواہر لال نہروں کے خلاف زہر اُلگتے ہیں لیکن ان کی تقریر پر کوئی اعتراض نہیں کیاجاتا ہے ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جب دوسری جماعتوں خاص کرحزب اختلاف کی جماعتوںسے وابستہ لیڈران جب کوئی تقریر کرتے ہیںتوان کے خلاف کیس دائر کئے جاتے ہیں جیسا کہ ممبرپارلیمنٹ محمداکبر لون کے فرزند ہلال اکبر لون کے خلاف کیا گیا ۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے انتخابی مہم چلانے کے دوران ہلال لون نے بانڈی پورہ میں تقریرکی تھی جس پر انہیں یو اے پی اے کے تحت گرفتار کرلیا گیا ہے ۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.