جموں وکشمیر میں جو ینائیل جسٹس ایکٹ کی موثر عمل آوری ؛ جو لوگ بچوں کو سنگبازی کیلئے استعمال کرتے تھے انہیں اب جیل جانا ہوگا / جتندر سنگھ

سرینگر /15فروری: مرکزی وزیر مملکت اور سینئر بی جے پی لیڈر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں وکشمیر میں جو ینائیل جسٹس ایکٹ کی موثر عمل آوری پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ بچوں کو سنگبازی اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال کرتے تھے اب انہیں 7سال کی سخت قید کے ساتھ ساتھ 5لاکھ کا جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بچوں کو سنگبازی پر اُکسانا نہ صرف ایک قانونی جرم ہے بلکہ یہ انسانیت کے خلاف بھی ایک سنگین جرم ہے ۔انہوں نے کہا کہ مرکز کا جوینا ئیل جسٹس ایکٹ اب جموں وکشمیر میں بھی لاگو ہو گیا ہے اور اب یہاں اس قانون کے تحت ہی بچوں کے معاملات کی شنوائی ہوگی۔جتیندر سنگھ جو کہ وزیر مملکت برائے محکمہ پرسنل ہیں کو اتوار کے روز اس ایکٹ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی ۔نیشنل کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال کے چیرمین پریانک قانون گو نے اتوار کے روز ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ساتھ ملاقات کی اور اس دوران انہوں نے جموں وکشمیر اور لداخ میں بچوں کے حقوق سے متعلق معاملات پر بحث ومباحثہ کیا۔خیال رہے کہ وزارت انصاف کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کو یوٹی میں تبدیل کرنے کے بعد اب جموں و کشمیر میں جووینائل جسٹس ایکٹ (جے جے اے) کا اطلاق ہوگیا ہے۔نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن فار چلڈرن رائٹس (این سی پی سی آر) کے چیئرمین پریانک کونوگو نے جیتندر سنگھ سے ملاقات کی اور جموں وکشمیر اور لداخ میں بچوں کے حقوق سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جو حال ہی میں این سی پی سی آر کے ذریعہ کئے گئے تجزیے سے سامنے آئے ہیں۔

Comments are closed.