سرحدوں پرصورتحال کا مقابلہ اور کسی بھی چیلنج کا مقابلے کرنے کیلئے تیار / جنرل نروانے
ملک کی سالمیت اور سیکورٹی پر سمجھوتہ نا ممکن ، اُس پار سے ہونے والی کوئی کوشش کامیاب نہیںہوگی
جموںکشمیر میں امن کی بحالی کیلئے فوج دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے
سرینگر /15فروری: جموں کشمیر میں امن کی بحالی اور سرحدوں پر کسی بھی کارورائی کا بھر پور انداز میںجواب دینے کیلئے تیار ہے کی بات کرتے ہوئے فوجی سربراہ لیفٹنٹ جنرل منوج مکند نروانے نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر دراندازی کی کوشش جاری ہے تاہم فوج کسی بھی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے تیار ہے اور کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے اہل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں امن میں کسی طرح کا رخنہ ڈالنے کی تمام کوششوںکو ناکام بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مشرقی لداخ میں بھی بھارتی فوج چین کے منصوبوں کو ناکام بنانے کیلئے متحرک اور چوکس ہے اور ملک کو یقین دلانا چاہتے ہیںکہ ہماری سالمیت اور سیکورٹی پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق ایک انگریزی اخبار کے ساتھ بات کرتے ہوئے فوج کے سربراہ جنرل ایم ایم نروانے نے کہا ہے کہ حدمتارکہ اور بین الاقوامی سرحد پر قابو میں اور بہتر ہے تاہم خفیہ اطلاعات ہے کہ سرحدوں پر دراندازی کی کوششیں بڑھ جائیں گی کیوںکہ پہاڑی علاقوں میں اس وقت جو موسمی صورتحال ہے وہ دراندازی کیلئے موزون ہے تاہم سیکورٹی ایجنسیاں دراندازی کی کسی بھی حرکت کوناکام بنانے کے اہل ہیں اور اس طرح کی کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم اس بات کے وعدہ بند ہے کہ سرحدوں پر کسی طرح کی دراندازی کی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اگرچہ سرحدوں پر کشیدگی بنی ہوئی ہے تاہم ہمارے جوان اس کا بہاردی کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں انتخابات جاری ہے اور اس دوران جنگجوئوں کی جانب سے ان میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کا خطرہ رہتا ہے تاہم ہم کسی بھی طرح کے خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار رہتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ انتخابات کے دوران امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے تمام طرح کے اقدامات اُٹھائے گئے ہیں ۔ ایم ایم نروانے نے کہا کہ جموںکشمیر میںامن کی صورتحال بنائے رکھنے کیلئے فوج دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے اور امن میں کسی طرح کا رخنہ ڈالنے کی تمام کوششوںکو ناکام بنایا جائے گا۔
Comments are closed.