مجھے پھر نظر بند رکھ کر اطہر مشتاق کے اہلخانہ سے ملاقات کیلئے جانے کی اجازت نہیں دی گئی / محبوبہ مفتی

کہا ’’یہی وہ نارملسی ہے جو حکومت ہند کشمیر کا دورہ کرنے والی یورپی یونین کے وفد کو دکھانا چاہتی ہے‘‘

سرینگر/13فروری/سی این آئی// جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے الزام عائد کیا کہ انہیں ایک مرتبہ پھر گھر میں نظر بند رکھ کر پلوامہ جانے کی اجازت نہیں دی گئی تاکہ وہ پلوامہ میں اطہر مشتاق کے اہلخانہ سے ملاقات کر سکیں ۔ سی این آئی کے مطابق پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے سماجی وئب گاہ ٹویٹر پر اپنی ایک ٹویٹ میںلکھا کہ انہیں خانہ نظر بند کر دیا گیا جبکہ اس کی ایک ویڈیو بھی انہوں نے شیئر کر دی ۔ محبوبہ مفتی نے اپنی ٹویٹ میںلکھا ’’مجھے اطہر مشتاق کے اہلخانہ سے ملنے سے روکنے کے لئے خانہ نظر بند کر دیا گیا ہے‘‘۔ انہوںنے لکھا کہ ’’مجھے اطہر مشتاق جنہیں ایک مبینہ فرضی جھڑپ میں مارا گیاکے اہلخانہ سے ملنے سے باز رکھنے کے لئے حسب معمول خانہ نظر بند رکھا گیا۔ اطہر کے والد پر اپنے بیٹے کی لاش مانگنے پر یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہی وہ نارملسی ہے جو حکومت ہند کشمیر کا دورہ کرنے والی یورپی یونین کے وفد کو دکھانا چاہتی ہے‘‘۔انہوں نے اس معاملے کی ایک ویڈیو بھی اپنے ٹویٹر اکائونٹ سے شیئر کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ محبوبہ مفتی گھر کے باہر موجود پولیس و انتظامیہ کے افیسران سے بات کرکے پوچھتی ہے کہ انہیں کیوں گھر میںنظر بند رکھا گیا ہے ۔ ویڈیو میں محبوبہ مفتی انتظامیہ کے آفیسر سے مخاطب ہو کر کہتی ہے کہ میں کیا کوئی مجرم ہوں جو مجھے نظر بند رکھا گیا ہے اور باہر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے جبکہ میرے گھر کے باہر اتنی سیکورٹی لگا دی گئی ہے ۔جبکہ محبوبہ مفتی ان سے یہ بھی کہتی ہے کہ میں سیکورٹی کے بغیر بھی جا سکتی ہے اور مجھے جانے کی اجازت دی جائے نہ کہ بار بار روک دیا جائے ۔

Comments are closed.