ڈی ڈی سی چیئرمین بڈگام کے انتخاب میں قواعد و ضوابط کی دھجیاں اُڑائیں گئیں؛ موقعہ پرست اور ابن الوقت عناصر دن دہاڑے جمہویت کا جنازہ نکال رہے ہیں/عمر عبداللہ

سرینگر/13فروری: عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ ڈی ڈی سی چیئرمین انتخابات میں خالق ڈی سی کی روایت دہرائی گئی ، جس سے جمہوریت پھر ایک بار شرمسار ہوئی اور موقعہ پرست اور ابن الوقت افراد نے دن دہاڑے اس کا جنازہ نکالا۔ سی این آئی کے مطابق ان باتوں کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر بڈگام کے 9ڈی ڈی سی ممبران سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ بڈگام میں نیشنل کانفرنس کے اپنے 8ڈی ڈی سی ممبران ہیں اور اتحاد کے ایک سمیت ہمیں 9ممبران کی حمایت حاصل تھی جبکہ ہمارے مدمقابل اُمیدوار کو 5کی حمایت حاصل تھی اور اس کے باوجود بھی واضح اکثریت والوں کو ہرایا گیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ بڈگام کے ڈی ڈی سی چیئرمین کے انتخاب میں انتظامیہ نے قواعد و ضوابط کی دھجیاں اُڑائیں۔ ایسا ہی کچھ شوپیان میں بھی کیا گیا۔ عمر عبداللہ نے ڈی ڈی سی ممبران کو ہدایت کی کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور اپنے حقوق کے حصول کیلئے قانونی اور جمہوری جدوجہد کریں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے یہ معاملہ چیف الیکشن کمشنر اور صوبائی کمشنر کیساتھ اٹھایا ہے اور ہمارے معزز ممبرانِ پارلیمان نے لوک سبھا میں بھی یہ معاملہ اٹھایا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو ہم عدالت عالیہ کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے مشکل حالات میں نکل کر اپنی حق رائے دہی کا استعمال کیا اور اپنا منڈیٹ تفویض کیا لیکن لوگوں کے منڈیٹ کو خرید و فروخت ، دھاندلیوں اور دھونس و دبائو کے ذریعے تہس نہس کیا جارہا ہے۔ دریں اثناء پارٹی کے سینئر لیڈر و ضلع صدر اننت ناگ الطاف احمد کلو بھی عمر عبداللہ سے ملاقی ہوئے۔ اُن کے ہمراہ نومنتخب ڈی ڈی سی چیئرمین محمد یوسف گورسے بھی تھے۔ عمر عبداللہ نے دونوں کو مبارکباد پیش کی۔پارٹی کے ضلع صدر گاندربل شیخ اشفاق جبار بھی عمر عبداللہ سے ملے۔ اُن کے ہمراہ نومنتخب ڈی ڈی سی چیئرمین گاندربل نزہت اختر بھی تھیں۔ عمر عبداللہ نے دونوں کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور اُمید ظاہر کی کہ آپ لوگوں کے ووٹ کا حق ادا کریں گے اور لوگوں کے مسائل و مشکلات حل کرنے میں پیش پیش رہیں گے۔

Comments are closed.