سرجری سے ڈیلوری زچہ بچہ دونوں کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے : ڈاک

پیسے اینٹھنے کیلئے حاملہ خواتین کوسرجری کے ذریعے ڈیلوری دینے پر مجبور کیاجاتا ہے

سرینگر/06 فروری: ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ وادی کے پرائیویٹ ہسپتالوں میںحاملہ خواتین کو سرجری کے ذریعے ڈیلوری دینے کیلئے صرف پیسوںکیلئے مجبورکیا جارہا ہے ۔ڈاک نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے صاف ہدایت ہے کہ سرجری صرف ایمرجنسی کے کیسوںمیں ہی انجام دی جائے اور کل ڈیلوری کیسوں کے صرف دس فیصدی معاملات میں ہی آپریشن کے ذریعے ڈیلوری دلوائی جائے ۔کرنٹ نیوزآف انڈیاکے مطابق ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ وادی کشمیر کے پرائیویٹ ہسپتالوں میں حاملہ خواتین کو سرجری کے ذریعے ڈیلوری دینے پر صرف پیسوںکیلئے مجبور کیا جارہا ہے جبکہ کسی بھی حاملہ خاتون کو قدرتی ڈیلوری کیلئے تیار نہیں کیا جاتا ہے اور اب یہ رجحان سرکاری ہسپتالوں میں بھی بڑھ رہا ہے جہاں پر اکثر خواتین کو سرجری کے ذریعے ڈیلوری کیلئے مجبور کیا جاتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ سرجری کے ذریعے ڈیلوری صرف کسی مجبوری یا مریضہ کی حالت بگڑنے کی صورت میں ہونی چاہئے ۔ ڈاک صدر کاکہنا ہے کہ حاملہ خواتین کو اس سرجری کیلئے مجبور کیا جاتا ہے جو انہیں ضرورت نہیں ہوتی ۔ انہوںنے کہاکہ ایک صحت مند حاملہ خاتون کو قدرتی ڈیلوری دینے کیلئے تیار کرنے کے بجائے انہیں سرجری کے جعلی فائدے سمجھائے جاتے ہیں جبکہ سرجری سے خاتون کو کافی پیچدگیاں پیدا ہوجاتی ہے جو نارمل ڈیلوری سے نہیں ہوتی اور آگے چل کریہ سرجری ان خواتین کیلئے پریشان کن ثابت ہورہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ قدرتی ڈیلوری کے بجائے سرجری کے ذریعے ڈیلوری سے ایک تو ڈاکٹروںکو مالی فائدہ کی لالچ ہوتی ہے جبکہ ہسپتالوں کو بھی اس میں فائدہ ہوتا ہے کیوں کہ سرجری کے بعد مریضہ کو زیادہ دنوں تک ہسپتالوں میں رہنا پڑتا ہے جو پرائیویٹ ہسپتالوں کیلئے آمدنی کا ذریعہ بن جاتا ہے ۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں 80فیصدی غیر ضروری سرجریاںانجام دی جاتی ہے ۔اس کی تکنیک سیکھنے کے لئے جب پوسٹ گریجویٹ طلباء سیزرین کی ضرورت ہوتی ہے تو ان کی ضرورت ہوتی ہے۔ مجموعی ترسیل کے 10 فیصد سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے اور ہنگامی صورتوں میں انجام دینا ضروری ہے ، کشمیر کے اسپتالوں میں شرح 80 فیصد سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیزرین کی غیر ضروری فراہمی ماں اور بچے دونوں کے لئے خطرہ ہے۔انہوںنے کہاکہ مشاہدے میں آیا ہے کہ قدرتی طور پر بچوں کو جنم دینے والی مائیں زیادہ صحت مند اور بیماریوں سے پاک رہتی ہے بنسبت ان خواتین کے جن کی ڈیلوری سرجری کے ذریعے انجام د ی جاتی ہے ۔

Comments are closed.