جموں کشمیر میں کوئوں اور پولٹری میں برڈ فلو ہونے کی تصدیق

وزیر مملکت پشو پالن ، ماہی گیری اور ڈیری سنجیو کمار کی ایوان کو جانکاری

سرینگر/05فروری:مرکزی وزیر مملکت برائے پشو پالن نے لوک سبھا میں بتایا کہ جموں کشمیر سمیت 14ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں پولٹری اور پرندوں میں برڈ فلو پایا گیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر میں اگرچہ پہلے ہی مقامی سطح پر اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ کئی اضلاع میں پولٹری اور مقامی پرندوں بشمول کوئوں میں برڈ فلو پایا گیا ہے تاہم اب مرکزی وزارت برائے پشو پالن ، ماہی گیری اور ڈیری ڈاکٹر سنجیو کمار بلیان نے راجیہ سبھا میں بیان دیا ہے کہ جموں کشمیر کے کولگا، اننت ناگ ، بڈگام ، پلوامہ ، بارہمولہ اور اودھمپور میں پرندوں کے علاوہ پولٹری میں برڈ فلو پایا گیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اس وقت سے اب تک سینکڑوں کوئوں کی موت ہوئی ہے جبکہ درجنوں مرغوں کی بھی جان چلی گئی ہے ۔ ڈاکٹر سنجیو کمار نے بتایا کہ جموں کشمیر کے علاوہ کریلا، ہریانہ ، پنجاب ، ہماچل پردیش ، بہار ، راجستھان اور نئی دلی میں بھی پولٹری اور پرندوں میں فلو پایا گیا ہے ۔ راجہ سبھا ممبر آنند شرما کے سوالوں کے جواب میں وزیر نے کہا کہ موسم سرما کے دوران مہاجر پرندوں کی آمد کے سبب سردیوں کے آغاز سے قبل پولٹری فارموں میں نگرانی اور بائیو سکیورٹی بڑھانے کے لئے ریاستوں / ریاستوں کی حکومتوں کو مشورے جاری کیے گئے تھے۔ ریاستوں اور یوٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ آبی پناہ گاہوں زندہ پرندوں کی منڈیاں ، چڑیا گھر ، پولٹری فارموں وغیرہ کے آس پاس نگرانی میں اضافہ کریں ، اورمردہ پرندوں کی لاشوں کی مناسب تلفی ، پولٹری فارموں اور اس کے آس پاس کے جیو سیکیورٹی کو مضبوط بنائیں پولٹری کی نقل و حرکت کو محدود رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ان سے روک تھام اور کنٹرول کے اقدامات کی روزانہ پیشرفت کی نگرانی کے لئے سنٹرل کنٹرول روم قائم کرنے کو بھی کہا گیا تھا۔ ریاستوں اور ریاستوں کی حکومتوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس بیماری سے بچنے کے لئے متعلقہ حکام کے ساتھ موثر رابطے اور ہم آہنگی کو یقینی بنائیں۔ انسانوں میں اس بیماری کے لگنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

Comments are closed.