پاکستان ڈرون کے ذریعے اسلحہ اور منشیات بھیجنے کی حرکتوں سے باز نہیں آتا / ڈی جی بی ایس ایف

جموں کشمیر کے حالات میں بہتری ، دراندازی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے نئی حکمت عملی مرتب

سرحدوں پر پاکستانی فائرنگ کا جواب دینے کیلئے بی ایس ایف ہر وقت تیار

سرینگر/04 فروری: لائن آف کنٹرول پر ہند پاک کے مابین جاری کشیدگی کے بیچ ڈائر یکٹر جنرل بی ایس ایف نے واضح کیا ہے کہ سرحدوں پر پاکستان کی کسی بھی کارروائی کا بھر پور جواب دینے کیلئے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی اڑ میں پاکستان تربیت یافتہ جنگجووں کو اس پار کشمیر میں دھکیلنے کیلئے تیاری کی حالت میں ہے تاہم انہوں نے کہا ہے کہ سرحدوں پر فائرنگ کی آڑ میں دراندازی کی کوششوں کو پوری طرح ناکام بنانے کیلئے ایک نئی حکمتِ عملی پر کام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلحہ او ر منشیات کو پہنچانے کیلئے ڈرون کا استعمال کررہا ہے اور گزشتہ سال 77مرتبہ سرحدوں کے قریب پاکستانی ڈورن کی نقل و حمل ریکارڈ کی گئی ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق ایک تقریب کے دوران میڈیا نمائندوں کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ڈائر یکٹر جنرل بی ایس ایف راکیش استھانہ نے کہاکہ جموں کشمیر میں حالات کو بہتر بنانے کیلئے سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سرگرم جنگجووں کے خلاف بڑے پیمانے پر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا گیا ہے جس کے زمینی سطح پر مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر میں دن بدن حالات معمول پر آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرکے جنگجوئوں کو اس پار دھکیل نے کوشش کر رہا ہے تاہم ان کی ا س کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر فوج چوکس ہے اور کسی بھی کارروائی کا جواب دینے کیلئے بی ایس ایف تیاری کی حالت میں ہے۔نوجوانوں کے جنگجوئیت کی طرف مائل ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی بی ایس ایف نے کہاکہ صورتحال کافی بدل چکی ہیں وادی کشمیر کا نوجوان اب تعلیم ، ترقی اور بہتر معیشت کی فکر میں لگا ہواہے اسے مقابلہ آرائی کا سامنا ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں سے وہ دور رہنے کی بھر پور کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ برفباری سے پہلے اگر چہ جنگجو دراندازی کی بھر پور کوشش کرئینگے اور خفیہ اداروں کی جانب سے جو اطلاعات موصول ہو رہی ہیں ان کے مطابق بڑی تعداد میں جنگجو دراندازی کے ذریعے اس طرف آنے کی تاک میں ہیں تاکہ جموں کشمیر کے خرمن امن میں آگ لگا دی جائے ، خون خرابے کی سرگرمیاں انجام دی جا سکیں ، عدم استحکام کی صورتحال پیدا کی جا سکیں تاہم فوج اس طرح کے تمام منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ڈرون کے ذریعے اسلحہ اور منشیات پہنچنے کی کارورائیاں ایک نیا چیلنج بن چکی ہے تاہم پاکستان کی جانب سے ہونے والی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ سال 2019میںسرحدوں کے قریب 167مرتبہ جبکہ سال 2020میں سرحدوں کے قریب 67مرتبہ پاکستانی ڈرون طیاروں کی نقل و حمل دیکھنے کو ملی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈوران کا استعمال کرکے جموں کشمیر میں اسلحہ ، منشیات اور دیگر سامان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے تاہم سرحدوں پر بی ایس ایف متحرک ہے اور پاکستان کی کسی بھی کارروائی کا بھر پور انداز میںجواب دیا جا رہا ہے ۔

Comments are closed.