جموں کشمیر اور لداخ میں بجلی ملازمین کا زور دار احتجاج

بجلی کی نجکاری کا فیصلہ واپس لینے اور دیگر مسائل حل کرنے کا مطالبہ

سرینگر/03 فروری: بجلی کی نجکاری اور دیگر مطالبات کو لیکر بجلی ملازمین نے پُر امن احتجاج کرتے ہوئے سرکار پر زور دیا کہ وہ بجلی کی پرائیوٹائیزیشن کا فیصلہ واپس لے کیوں کہ اس فیصلے سے محکمہ بجلی میں کام کررہے ملازمیں کے ایک تو حقوق صلب ہورہے ہیں دوسرا اس فیصلے سے بجلی نظام بھی متاثر ہوگا۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق بجلی ملازمین نے آج بجلی کی نجکاری کے خلاف پُر امن احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سرکار اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لے ۔ معلوم ہوا ہے کہ آج تین فروری کو1.5ملین پاوئر ایمپلائز نے جے کے پی ای ای سی سی کے بینر تلے میں احتجاجی دھرنا دیا۔ احتجاجی ملازمین نے مختلف مطالبات اور مسائل کو لیکر آج کا احتجاج درج کرایا جس میں سب سے بڑا مطالبہ بجلی کی نجکاری کے فیصلے کو واپس لینا ہے ۔ جموں کشمیر اور لداخ کے مرکزی دفاتر میں ملازمین نے احتجاجی دھرنا دیا جبکہ احتجاج پر بیٹھے ملازمین کا کہنا تھاکہ آگرہ ، گریٹر نویڈا اور اڑیسہ میں بجلی کو پرائیویٹائز کرنے کا منصوبہ ناکام رہا اسکے باوجود بھی سرکار جموں کشمیر میں محکمہ بجلی کوپرائیویٹ کرنے پر تلی ہوئی ہے جبکہ سرکار بخوبی جانتی ہے کہ اس سے محکمہ بجلی تباہی کے دہانے پر پہنچ سکتا ہے ۔احتجاجی ملازمین نے سرکار پر زوردیاکہ وہ فوری طور پر بجلی ملازمین کے مسائل کو حل کرنے کیلئے اقدامات اُٹھائیں اور ساتھ ہی ساتھ بجلی کی نجکاری کا فیصلہ واپس لے ۔

Comments are closed.