فوج کو ملک بھر میں کئی چیلنج درپیش ،جن سے نمٹنے کیلئے فوج بہتر انداز میں کام کر رہی ہے /مرکزی ویر دفاع

کشمیر کے حالات بہتری کی طرف گامزن ، امن کی بحالی حکومت کی پہلی ترجیح

درپردہ جنگ امن کیلئے ہنو زخطرہ، فوج کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار

سرینگر/02فروری: کشمیر کے حالات کو بہتر قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر دفاع نے کہا کہ جموں وکشمیر میں تعینات فوج کیلئے امن بحالی پہلی ترجیح ہے تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ سرحد پار کی درپردہ جنگ کشمیر میں امن کیلئے ہنوز خطرہ ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں ملی ٹینسی ختم نہیں ہوئی ہے لہٰذا فوج کو آنے والے خطرات کیلئے تیار رہنا ہوگا ۔اسی دوران انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں حالات بہتر ی کی طرف گامزن ہو رہے ہیں اور حالات قابو میں ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کہ معروف انگریزی نیوز چینل کیساتھ خصوصی بات چیت کے دوران مرکزی وزیر دفاع راجنا تھ سنگھ نے کہا کہ ملک کی فوج نظم وضبط میں یقین رکھتی ہے اور اس کی مثالیں دیکر ممالک اپنی فوجیوں کے سامنے رکھتی ہیں ۔مرکزی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ فوج کے سامنے ملک بھر میں کئی ایک چلینج درپیش ہیں جن سے نمٹنے کیلئے فوج بہتر انداز میں کام کر رہی ہے ۔انہوں نے خبردار کیا کہ جموں وکشمیر میں ملی ٹینسی ختم نہیں ہوئی ہے بلکہ اس میں کمی آئی ہے تاہم پچھلے کئی مہینوں سے سرحد پار کی طرف سے دراندازی کو جاری رکھنے کی صورت میں امن کو خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فوج نے ہر سطح پر معاملات کو ڈھیل کرنے کا من بنا لیا ہے ۔کشمیر میں سرحد پار کی طرف سے چھیڑی گئی درپردہ جنگ کا ذکر کرتے ہوئے مرکزی وزیر دفاع نے کہا کہ درپردہ جنگ ہی کشمیر میں امن کیلئے بڑا خطرہ ہے اور اس خطرے سے نمٹنے کیلئے ہر سطح پر سیکورٹی فورسز کو کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ فوج نے نہ صرف ملی ٹینسی کا مقابلہ کرنے میں ملک بھر میں اپنا نام کمایا ہے بلکہ خیر سگالی جذبے کے تحت فوج نے آپریشن سدبھاونا کے تحت بھی اپنی کاروائی جاری رکھی ہوئی ہے تاہم انہوں نے فوج کو کشمیر میں صورتحال سے نمٹنے کیلئے الرٹ جاری کرتے ہوئے جنگجوؤں کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ امن عمل میں رخنہ ڈالنے والوں پر کڑی نگاہ رہے گی ساتھ ہی ساتھ ایسے کسی بھی شخص کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جاسکتی ہے جس کی وجہ سے امن درہم برہم ہونے کا خطرہ ہو۔راجناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ کشمیر کے حالات میں کسی بھی قیمت پر قبل از وقت رائے قائم نہیں جاسکتی ہے لیکن اس کے باوجود بھی فی الوقت کشمیر کے حالات قابو میں ہیں اور اس سلسلے میں مرکزی حکومت کو اطمینان بھی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں دفعہ 370تعمیر و ترقی میں بڑی رکاوٹ تھی جس کو ختم کر دیا گیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ دفعہ0 37کے خاتمہ سے کافی خوش ہے اور مرکزی سرکار کی پہلی ترجیح یہی ہے کہ جموں کشمیر میں تعمیر و ترقی کا نیا دور شروع کیا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ اب کشمیر سے عسکریت کا مکمل خاتمہ ہونے کے علاوہ نوجوانوں کو روز گار فراہم کرانے کے موقعے بھی فراہم ہو نگے جس سے جموں کشمیر میں پائی جا رہی بے روز گار ی کا خاتمہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے جمہوریت کا راستہ اپنالیا ہے جس کو دیکھتے ہوئے ملی ٹینسی کا دم گٹھ رہا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ابھی بھی احتیاط لازمی ہے جس کو دیکھتے ہوئے فوج کو ہر سطح پر اپنا حوصلہ برقرار رکھنے کی ہدایات دی گئی ہے۔

Comments are closed.