
اف یہ سردی !چلہ کلان نے آخری ایام میں بھی اپنے روز دکھا دئے ، اہلیان وادی کو مشکلات کا سامنا
سرینگر میں شبانہ درجہ حرارت منفی 7.7،شوپیان منفی 14.1اور پہلگام منفی 12پر مجمند
دن میں بھی یخ بستہ ہوائوں نے لوگوں کو گھرو ںمیںہی رہنے کو مجبور کر دیا،31جنوری تک سردی میں مزید اضافہ کا امکان
سرینگر/29جنوری: چلہ کلان کے آخری ایام میں بھی وادی کشمیر میں سردی کی شدت میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے اور شبانہ سردیوںکا قہر جاری ہے ۔ گزشتہ شب سرینگر شہر میں درجہ حرارات منفی 7.7ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا ۔ جبکہ شوپیان منفی 14.1اور پہلگام منفی 12پر مجمند رہنے کے علاوہ دیگر کئی مقامات پر بھی شبانہ دررجہ حرارت منفی 10ڈگری عبور کر گیا ۔ جمعہ کو ایک بار پھر سے ڈل جھیل سمیت سبھی آبی ذخائر منجمد ہیں اور نل بھی جم گئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات نے موسمی صورتحال میں تبدیلی آنے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ 02فروری سے بالائی اور میدانی علاقوں میں ہلکی بارشوں کے ساتھ درمیانہ درجہ کی برف باری ہونے کا امکان ہے۔ سی این آئی کے مطابق چلہ کلان رخصت ہوا رہا ہے تاہم آخری ایام میں بھی شدید ٹھنڈ نے لوگوںکو مشکلات میں دھکیل دیا ہے ۔آخری ایام میںبھی شبانہ رجہ حرارت میں کمی ہونے کے ساتھ ہی پوری وادی سخت ترین سردی کے لپیٹ میں آچکی ہے ۔۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ادی کشمیر میں سردی کی شدت بدستور قائم ہے اور گذشتہ رات کے دوران سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی7.7ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات نے جمعہ کو بتایا کہ وادی بھر میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے درج کیا گیا ہے جبکہ اس کے علاوہ شوپیان وادی میں سرد ترین علاقہ رہا جبکہ شبانہ درجہ حررات منفی 14.1ڈگری اس کے علاوہ پہلگام میں منفی 12ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی10.8ڈگری ،گلمرگ میں منفی11.3ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق کئی دنوں بعد شبانہ درجہ حرارت میںکچھ حد تک بہتری آئی تھی تاہم آج پھر سے شبانہ درجہ حرارت میں گراوٹ ریکارڈ ہوئی ۔ ادھر سرینگر کے علاوہ دیگر اضلاع میں بھی اندرونی سڑکوں کے دونوں اطراف پر بھاری مقدار میں جمع برف جم جانے کی وجہ سے لوگوں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔گھروں کے اندر ٹیوب ویل اور نل جم جانے کی وجہ سے بھی لوگوں کو بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ادھر محکمہ موسمیات نے پہلے ہی اس بات کی پیشگوئی کی ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک موسم خشک رہے گا اور 02فروری سے بالائی اور میدانی علاقوں میں ہلکی بارشوں کے ساتھ درمیانہ درجہ کی برف باری ہونے کا امکان ہے۔اس دوران گزشتہ رات بھر شدید سردی ہونے کے ساتھ جمعہ کی صبح بھی سرینگر سمیت پوری وادی میں شدت کی سردی محسوس کی جارہی ہے۔شدید سردی کی لہر جاری رہنے کے باعث مسلسل چھٹے وز بھی جھیل ڈل کی اوپری سطح پوری طرح سے منجمد رہی۔صبح کے وقت چلنے والی یخ بستہ ہواؤں اور شدت کی سردی کی لہر برقرار رہنے کے باعث صبح کے وقت زیادہ تر لوگ گھروں سے باہر نہیں نکل پارہے ہیں۔درجہ حرارت منفی ریکارڈ ہونے نتیجے میں نل اور پانی کی ٹینکیوں میں بھی پانی جم گیا ہے جس وجہ سے اب گھروں کے اندر بھی پانی دستیاب نہیں ہو رہا ہے اور لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ۔
Comments are closed.