چلہ کلان کے آخری ایام میں بھی ٹھٹھراتی سردیوں کا سلسلہ جاری

سرینگر میں شبانمہ درجہ حرارات منفی5.6جبکہ شہر آفاق گلمرگ میں منفی 13.4ڈگری سیلیشس ریکارڈ

2اور 3فرور ی کو بالائی اور میدانی علاقوں میں ہلکی بارشوں کے ساتھ درمیانہ درجہ کی برفباری کا امکان

سرینگر/28جنوری: شبانہ درجہ حرارت میںمحض ایک دن بہتری کے بعد ایک مرتبہ پھر دن میں کھلی دھوپ نکلنے اور رات کو آسمان صاف رہنے کے باعث وادی میں ٹھٹھراتی سردیوں کا سلسلہ جاری ہے جس نے اہلیان وادی کو گونا گوں مشکلات سے دوچار کردیا ہے۔وادی میں سردی کی شدت بدستور قائم ہے اور گذشتہ رات کے دوران سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.6جبکہ شہر آفاق گلمرگ میں منفی 13.4ڈگری سیلیشس ریکارڈ کیا ۔ جمعرات کو ایک بار پھر سے ڈل جھیل سمیت سبھی آبی ذخائر منجمد ہیں اور نل بھی جم گئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات نے موسمی صورتحال میں تبدیلی آنے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ 2اور 3فرور ی کو بالائی اور میدانی علاقوں میں ہلکی بارشوں کے ساتھ درمیانہ درجہ کی برف باری ہونے کا امکان ہے۔ سی این آئی کے مطابق چلہ کلان نے آخری دنوں میں بھی اپنے سخت تیور دکھائیں ہے اور پوری وادی کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور یخ بستہ ہوائوں کی وجہ سے شدید سردی کی لہر جاری ہے ۔ محکمہ کے مطابق درجہ حرارت میں کمی ہونے کے ساتھ ہی پوری وادی سخت ترین سردی کے لپیٹ میں آچکی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کے ساتھ ساتھ لداخ خطہ بھی شدید سردی کی لپیٹ میں ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ادی کشمیر میں سردی کی شدت بدستور قائم ہے اور گذشتہ رات کے دوران سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.6ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات نے جمعرات کو بتایا کہ وادی بھر میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے درج کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات کو سرینگر میںمنفی 5.6ڈگری ریکارڈ کیا گیا جو کہ گزشتہ شب کے مقابلے میںکافی نیچے دیکارڈ کیا گیا کیونکہ گزشتہ شب سرینگر میں منفی 2.4ڈگری ہی ریکارڈ کیا گیا تھا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر آفا ق گلمرگ میں بھی شدید سردی کی لہر جاری ہے اور وہاں شبانہ درجہ حرارت منفی 13.4ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کئی دنوں بعد شبانہ درجہ حرارت میںکچھ حد تک بہتری آئی تھی تاہم آج پھر سے شبانہ درجہ حرارت میں گراوٹ ریکارڈ ہوئی ۔ ادھر سرینگر کے علاوہ دیگر اضلاع میں بھی اندرونی سڑکوں کے دونوں اطراف پر بھاری مقدار میں جمع برف جم جانے کی وجہ سے لوگوں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔گھروں کے اندر ٹیوب ویل اور نل جم جانے کی وجہ سے بھی لوگوں کو بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وادی کشمیر میں جاری ٹھٹھرتی سردیوں کے بیچ محکمہ موسمیات نے برف باری کے ایک اور مرحلے کی پیش گوئی کی ہے۔متعلقہ محکمے کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں 31 جنوری تک موسم خشک رہ سکتا ہے لیکن 2 اور 3 فروری کو ہلکے درجے کی برف باری متوقع ہے۔انہوں نے بتایا کہ وادی میں جاری سردیوں کی شدت میں یکم فروری سے کمی واقع ہونے کا امکان ہے۔ شدید سردی کی لہر جاری رہنے کے باعث جھیل ڈل کی اوپری سطح پوری طرح سے منجمد رہی۔صبح کے وقت چلنے والی یخ بستہ ہواؤں اور شدت کی سردی کی لہر برقرار رہنے کے باعث صبح کے وقت زیادہ تر لوگ گھروں سے باہر نہیں نکل پارہے ہیں۔درجہ حرارت منفی ریکارڈ ہونے نتیجے میں نل اور پانی کی ٹینکیوں میں بھی پانی جم گیا ہے جس وجہ سے اب گھروں کے اندر بھی پانی دستیاب نہیں ہو رہا ہے اور لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ۔

Comments are closed.