بچے کووڈ 19کی بیماری سے محفو ظ نہیں رہ سکتے: ڈاک
بچوں کو ویکسین دئے جانے کے بغیر وبائی بیماری پر قابو پانا ممکن نہیں
سرینگر/28جنوری: ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ بچوں کو ویکسین دینے کے بغیر ہم کووڈ19کے خلاف لڑائی جیت نہیں سکتے ہیں ۔ ایسوسی ایشن کے مطابق جب تک نہ آبادی کے ایک بڑ ے حصے کو ویکسین نہیں دیا جائے گا تب تک اس وبائی بیماری کا خاتمہ ناممکن ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ ہم اس قابل نہیں ہوسکتے ہیں کہ ہم عالمی وبائی بیماری کا خاتمہ کریں جب تک نہ ہم بچوںکو بھی ٹیکہ نہیں دیں گے ۔ ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ تب تک مضبوط قوت مدافت حاصل کرنا ممکن نہیں ہے جب تک نہ زیادہ سے زیادہ لوگ بشمول بچوںکو ویکسین دیا جائے ۔ اور بہتر قوت مدافعتکیلئے 80سے 90فیصدی لوگوںکو ویکسین دینا ہوگا۔جموں و کشمیر میں تقریبا 4.88لاکھ بچے ایسے ہیں جن کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہیں پلائے جاسکتے ہیں۔اور اگر ہم ایک بڑی تعداد کو چھوڑ دیتے ہیںتو کووڈ19کے خلاف کامیابی حاصل نہیں ہوسکتی ہے ۔ ڈاکٹر نثار نے کہا بچوں کو کلاس روموں میں واپس جانے کے لئے کوویڈ 19 کی ویکسین درکار ہے اور یہ اسکولوں میںتدریسی عمل کے محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کے لئے اہم ہے۔اور انسداد انفیکشن کا سلسلہ توڑ نہیں پائیں گے اور وبائی بیماری کا شکار نہیں رہیں گے۔بچے اسکول میں انفیکشن کا شکار ہوسکتے ہیں اور گھر میں والدین اور دادا دادیوں میں بھی وائرس پھیلا سکتے ہیں جنھیں شدید بیماری ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ بچے اسکول میں اساتذہ اور دیگر عملے کو بھی وائرس پھیلاسکتے ہیں۔ ہم نے دیکھا کہ زیادہ سے زیادہ بالغ افراد کوویڈ۔19 سے متاثر ہوئے ہیں لیکن یقینی طور پر بچے ان سے محفوظ نہیں ہیں۔ ڈاکٹر نثار نے کہا کہ وبائی امراض کے دوران بچوں کو وسیع پیمانے پر بوجھ اٹھانے کی اجازت دینا غیر منصفانہ ہے۔ بچوں کی ایک ویکسین نہ صرف بچوں کی مدد کرے گی بلکہ آخر کار یہ ہماری آبادی میں کوڈ 19 کو ختم کرنے کی بنیاد ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے لئے کوویڈ 19 ویکسین کے ٹرائل شروع ہوچکے ہیں تو بچوں کو مزید کچھ مہینوں تک انتظار کرنا پڑے گا۔
Comments are closed.