سرکاری احکامات کے باوجود متعدد ہسپتال غیر کووڈ مریضوں کیلئے بند

مریض پرائیویٹ کلینکوں اور ہسپتالوں کا رُخ کرنے پر مجبور متعلقہ حکام سے اپیل

سرینگر/28جنوری: اگرچہ حکومت نے کویڈ 19 کے لئے مختص اسپتالوں کو عام لوگوں کے لئے دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا ۔لیکن زمینی سطح پر سرکاری اعلان پر عمل نہیں کیاگیا جس کے نتیجے میں عوام کو طبی سہولیات کے معاملے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ لوگوں نے بتایا ہے کہ شہر خاص کا سب سے بڑا ہسپتال رعناواری ہسپتال گذشتہ سال مارچ میں بند ہوا تھا اور اسے کوروناوائرس کے مریضوں کے لئے مخصوص کیا گیا تھا۔ تاہم ، وادی کشمیر میں کورونا وائرس کیسوں کی تعداد کم ہونے کے بعد حکومت نے رعناوری اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا۔ اب اسے عام مریضوں کے لئے دوبارہ کھولنا چاہئے۔ لوگ حکومت کے اس حکم سے مطمئن تھے لیکن اسپتالوں میں موجود او پی ڈی اب بھی عام لوگوں کے لئے بند ہے جس سے مریضوں کو یا تو بڑے اسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے یا نجی کلینک اور نجی اسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔ جو لوگوں کیلئے شدید ذہنی پریشانی کا سبب بنتا ہے۔ اگرچہ لوگوں نے متعلقہ حکام سے اسپتالوں کو عام لوگوں کے لئے کھولنے کے لئے بار بار مطالبہ کیا ہے لیکن لوگوں کی آواز پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ چونکہ جموں و کشمیر میں ہر ادارہ اور ہر محکمہ ایک بار پھر کام کر رہا ہے لیکن صحت کا شعبہ ابھی بھی مفلوج ہے ، لہذا حکومت کو نچلی سطح پر جاری حکم کو عملی جامہ پہنانے کے لئے عملی اقدامات اٹھانا چاہئے اور عام مریضوں کے لئے کوڈ ہسپتال دوبارہ کھولنا چاہئے۔ تاکہ لوگ درپیش مشکلات سے نجات حاصل کرسکیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں کورونیوائرس سے اموات کی شرح میں تیزی سے کمی آئی ہے جہاں روزانہ دس سے پندرہ افراد کی موت واقع ہوتی تھی لیکن اب صرف ایک شخص کی موت ہوتی ہے جبکہ روزانہ ٹیسٹ میں اضافے کے باوجود مثبت کیسوں میں کمی آرہی ہے۔ جو خوش آئند بات ہے۔ واضح رہے کہ عام لوگوں کے لئے اسپتال بند ہونے کی وجہ سے جان لیوا بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا یا تو غیر وقتی علاج کے نتیجے میں موت ہوجاتی ہے اور ان کی بیماری بڑھ جاتی ہے۔ لہذا ان اسپتالوں کو جلد از جلد عام لوگوں کے لئے کھولنا چاہئے۔

Comments are closed.