یوم جمہوریہ کے موقعہ پردہلی میں تشدد؛ 37کسان رہنماوں کےخلاف ایف آئی آر درج

قصورواروں کیخلاف کاروائی کی جائےگی:پولیس کمشنردہلی

سری نگر:۸۲،جنوری: یوم جمہوریہ کے موقعہ پر ٹریکٹر ریلی کے دوران ہوئے دہلی کے کئی علاقوں میں رونماہوئے پُر تشدد واقعات کے بعد ممتاز کسان رہنما و سوراج ابھیان کے سربراہ یوگنیدر یادو، سماجی کارکن میدھا پاٹکر اور بھارتی کسان یونین کے ہریانہ یونٹ کے صدر گرنام سنگھ چڈھونی سمیت 37 کسان رہنماو¿ں کے خلاف دہلی پولیس نے ایف آئی آر درج کئے ہیں۔ اسکے ساتھ ہی دہلی پولیس نے کسان رہنما راکیش ٹکیٹ سمیت کئی رہنماو¿ں کے خلاف وجہ بتاو¿ نوٹس بھی جاری کیا ہے۔ جے کے این ایس کے مطابق دہلی پولیس نے احتجاج کے مقام پر یہ نوٹس چسپاں کیا ہے اور ان کسان رہنماو¿ں سے 3 دنوں کے اندر جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔اس کے علاوہ درشن پال سنگھ، ستنام سنگھ پنو، بٹو سنگھ برجگل اور جوگیندر سنگھ اگراہا کا نام بھی ایف آئی آر میں شامل کیا گیا ہے۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، جس میں 147 ، 148 (فسادات سے متعلق) ، 120 بی (مجرمانہ سازش) اور 307 (قتل کی کوشش) شامل ہیں۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تشدد میں 394 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر اسپتال میں زیر علاج ہیں، جبکہ کچھ آئی سی یو میں بھی ہیں۔دہلی پولیس نے تشدد کے معاملے میں اب تک 25 سے زائد کیس درج کئے ہیں، 19 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور50 سے زائد احتجاجیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔دہلی کے پولیس کمشنر ایس این شریواستو نے بدھ کے روز اس سلسلے میں میڈیا کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا تھا کہ جس طرح سے کسان تنظیموں نے لال قلعہ پر کسان تنظیموں اور مذہبی جھنڈے لگائے ہیں، اسے سنجیدگی سے لیا جارہا ہے۔ ایسی حرکتیں کرنے والوں کی شناخت کی جا رہی ہے اور ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔ پولیس کسان تنظیموں سے پوچھ گچھ کرے گی اور اس میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ تشدد کے دوران کسانوں نے 428 بیریکیڈ، 30 پولیس گاڑیاں، چھ کنٹینر،4 ایکسرے مشینیں، 8 تار پلر اور دیگر املاک کو نقصان پہنچایا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ جانچ میں سامنے آیا ہے کہکسان تنظیموں نے مقررہ وقت سے پہلے ہی بیریکیڈز توڑ کر اپنا احتجاج شروع کیا۔ ادھر کسان رہنما ستنام سنگھ پنو نے مکربا چوک پر اشتعال انگیز تقریر کی اور لوگوں کو بیریکیڈ توڑنے کے لیے اکسایا۔پولیس کمشنر نے کہا کہ راکیش ٹکیٹ کی رہنمائی میں غازی پور کے کسان بڑی تعداد میں اکشردھام کے قریب بیریکیڈس توڑ کر لال قلعہ پہنچے۔ ایسے ہی واقعہ کو ٹکڑی بارڈر کے کسانوں نے بھی انجام دیا۔ ایسے واقعات کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا اور قصورواروں کی شناخت کر کے ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

Comments are closed.