یکم مارچ سے سکولوںمیں باضابطہ طور پر درس وتدریس کا عمل ہوگا شروع
شہر سرینگر کے حدود میں آنے والے تمام سرکاری و نجی سکولوں کو دوبارہ کھولنے کےلئے تیاریاں مکمل
سرینگر/27جنوری: شہر سرینگر میں یکم مارچ سے تمام تعلیمی ادارے قریب ایک برس بعد دوبارہ کھولے جارہے ہیں ۔ اس دوران سکولی بچوں اور اساتذہ کےلئے کووڈ 19ہدایات پر مکمل عمل لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ شہر سرینگر کے حدود میں آنے والے قریب ایک ہزار نجی و سرکاری سکولوں میں درس و تدریس کا عمل دوبارہ چالو کرنے کے سلسلے میں متعلقہ حکام نے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر کے تمام اضلاع کے ساتھ ساتھ شہر سرینگر میں بھی درس تدریس کا عمل یکم مارچ سے مکمل طور پر شروع کیا جارہا ہے ۔ اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ اور محکمہ ایجوکیشن کے مابین گزشتہ روز ہوئی اہم میٹنگ میں اس بات کا فیصلہ لیا گیا کہ شہر سرینگر کے حدود میں آنے والے قریب ایک ہزار نجی اور سرکاری سکولوں میں بچوں کی سد فیصد حاضری کو یقینی بنانے کی یقینی بنایا جائے گا تاہم سکولوں میں کووڈ 19کی ہیلتھ گائیڈ لائنوں پر بھی اساتذہ اور طلبہ کو عمل کرنا لازمی ہوگا۔ ذرائع کے مطابق سکولوں میں وبائی بیماری سے بچنے کی تدابیر کے بارے میں بھی سکول اسمبلی کے دوران بچوں جانکاری دی جائے گی اور تمام طلبہ کےلئے سکول میںداخلے سے قبل ماسک کا استعمال بھی لازمی ہوگا۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس ماہ مارچ میں وبائی بیماری کوروناوائرس پھیلنے کے ساتھ ہی لاک ڈاون کے تحت تمام سکولوں کو بند کیا گیا جو ہنوز بھی ہی ہے ۔ اور اب جموں میںیکم اور8 فروری سے اور وادی میںیکم مارچ 2021 سے تعلیمی سرگرمیوں کیلئے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں محکمہ تعلیم اور انتظامیہ نے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں۔ گزشتہ برس اگست ستمبر میں اگرچہ ہائر سیکنڈری کے سکولوں کو کھولا گیا تھا تاہم کووڈ 19کے پیش نظر طلبہ کےلئے اپنے والدین کے دستخط شدہ فارم دائر کرنا لازمی قراردیا گیا تھا جس میں بچوں کے والدین کو سکولوں میں آنے والے بچوں کو بیماری لگنے کی صورت میں خودی ذمہ داری قبول کرنے کو کہا گیا تھا جسکے نتیجے میں اکثر والدین نے بچوں کو اس شرط پر سکول بھیجنے سے گریز کیا تھا ۔
Comments are closed.