ٹک ٹاک پر ہندوستان میں ہمیشہ کے لئے عائد ہوئی پابندی؛ 58 دوسرے چینی موبائل ایپس بھی رہیں گے مکمل طور پر بند

سرینگر/26جنوری: مرکز وزارت مواصلات و ترسیل نے چین کی 59اپلیکیشنز بشمول ٹک ٹاک پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ چینی ایپس کمپنیوں کی جانب سے دی گئی وضاحت پر غیراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزارت الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن نے ایپس پر مستقل پابندی لگائی ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق وزارت الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی نے ٹک ٹاک (TikTok) سمیت چین کے 59 موبائل ایپس پر ہندوستان میں مستقل پابندی لگانے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ معاملے سے جڑے ایک افسر نے بتایا کہ مرکزی حکومت چینی ایپس کمپنیوں کی طرف سے دیئے گئے وضاحت سے مطمئن نہیں ہے۔ اس لئے ان 59 ایپس کو ہندوستان میں ہمیشہ کے لئے بند کرنیکا فیصلہ لیا جا رہا ہے۔چینی ایپس پر مسقل طور پر پابندی عائد کئے جانے کے معاملے سے متعلق افسر نے بتایا کہ نوٹس گزشتہ ہفتے جاری کردی گئی تھی۔ مرکزی وزارت انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی نے جون 2020 میں ہی ان 59 ایپس پر پابندی لگا دی تھی۔ ان میں علی بابا کا یوسی براوزر اور ٹینسنٹ کا وی چیٹ ایپ بھی شامل تھا۔ مرکزی حکومت نے ملک کی خودمختاری اور سالمیت کے ساتھ ہی تحفظ کو خطرہ بتاتے ہوئے ان ایپس پر پابندی عائد کی تھی۔ اس کے بعد مرکزی حکومت نے مستقل پابندی لگانے سے پہلے ان کمپنیوں کو اپنا موقف رکھنے کا ایک موقع دیا تھا۔وزارت نے سبھی کمپنیوں کو کچھ سوالوں کی فہرست بھی بھیجی تھی، جن کا انہیں تفصیل سے جواب دینا تھا۔ مرکزی حکومت نے انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ کے سیکشن 69A کے تحت ان چینی موبائل ایپس پر پابندی لگائی تھی۔ اس کے بعد گزشتہ 6 ماہ میں حکومت نے 208 دوسرے چینی ایپس پر بھی پابندی لگائی۔ واضح رہے کہ لداخ سرحد پر ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے درمیان ہوئے پْرتشدد جھڑپ کے بعد شروع ہوئی کشیدگی کے درمیان مودی حکومت نے چینی ایپس پر پابندی عائد کی تھی۔ اس کے بعد دونوں کے درمیان ڈپلومیٹ اور فوجی سطح کی کئی دور کی بات چیت ہوئی، لیکن سرحدی تنازعہ کا کوئی حل اب تک نہیں نکل پایا ہے۔ٹک ٹاک کے ایک ترجمان نے کہا کہ نوٹس کو پڑھنے کے بعد ہم کوئی جواب دے پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹک ٹاک پہلی کمپنی ہے، جس نے 29 جون 2020 کو ہندوستانی حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے احکامات پر عمل کیا۔ ہم مسلسل مقامی قوانین اور ضوابط پر عمل کرنے کے لئے پابند عہد رہتے ہیں۔ ساتھ ہی حکومت کی طرف سے ظاہرکی گئی کسی بھی تشویش کا فوری حل نکالنے کو تیار رہتے ہیں۔ صارفین کی پرائیویسی اور ڈاٹا کی سیکورٹی ہماری اولین ترجیحات ہیں۔

Comments are closed.