10 روپے اور 100کے نوٹ ہوں بند ؛ مارچ کے بعد ا ن نوٹوں کا چلن بند کرسکتا ہے آر بی آئی

سرینگر/25جنوری: ریزروبینک آف انڈیا اب 5روپے ،10اور 100کے پُرانے نوٹوں کو بند کررہا ہے اور یہ نوٹ اب مارچ کے بعد بازاروں میں نہیں چلیں گے ۔ پانچ، دس اور سو کے پُرانے نوٹوں کے بدلے نئے نوٹ پہلے ہی مارکیٹ میں آچکے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ریزرو بینک آف انڈیا نے جانکاری دی ہے کہ جلد ہی یہ نوٹ چلن سے باہر ہوسکتے ہیں۔ مارچ کے بعد آر بی آئی سبھی پرانے نوٹوں کو چلن سے باہر کرسکتی ہے۔ حالانکہ اس سلسلہ میں آربی آئی کی جانب سے آفیشیل طور پر کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا کے اسسٹنٹ جنرل مینیجر بی مہیش نے کہا کہ آر بی آئی ان پرانے نوٹوں کی سیریز کو واپس لینے کے منصوبہ پر کام کررہی ہے۔منی کنٹرول کی ایک خبر کے مطابق بی مہیش نے یہ بات ڈسٹرکٹ لیول سیکورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں کہی ہے۔ دراصل 100 روپے ، 10 روپے اور پانچ روپے کے پرانے نوٹ کے بدلے نئے نوٹ پہلے سے ہی سرکولیشن میں آچکے ہیں۔ ایسے میں اگر پرانے نوٹوں کو بند بھی کیا جائے گا تو لوگوں کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔آپ کو بتادیں کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے کہا کہ لوگوں کو نوٹ بندی کے وقت کافی پریشانی ہوئی تھی تو اس مرتبہ آر بی آئی یہ یقینی بنائے گا کہ جتنے پرانے نوٹ سرکولیشن میں ہیں ، اتنے ہی نئے نوٹ مارکیٹ میں آجائیں ، جس سے لوگوں کو کوئی پریشانی نہ ہو اور اس سیریز کو اچانک بند نہیں کیا جائے گا۔یاد رہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا نے سال 2019 میں جب 100 روپے کے نوٹ جاری کئے تھے ، تبھی واضح کردیا تھا کہ پہلے جاری کئے گئے سبھی 100 روپے کے نوٹ بھی قانون طور پر چلتے رہیں گے۔ اس کے علاوہ آر بی آئی نے 8 نومبر 2016 کو نوٹ بندی کے بعد 2000 روپے نوٹ کے علاوہ 200 روپے کے نوٹ جاری کئے تھے۔آپ کو بتادیں کہ آر بی آئی وقتا فوقتا پرانے نوٹوں کو واپس لیتا رہتا ہے اور نئے نوٹ جاری کرتا رہتا ہے۔ جعلی نوٹوں پر لگام لگانے کیلئے آر بی آئی کی جانب سے یہ قدم اٹھایا جاتا ہے۔ آفیشیل اعلان کے بعد بند کئے گئے سبھی پرانے نوٹوں کو بینک میں جمع کرانا ہوتا ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مودی سرکار کا موقف ہے کہ نوٹ بندی سے کالا دھن باہر آسکتا ہے تاہم زمینی سطح پر نوٹ بندی سے ایسا کوئی خاص سامنا نہیں ہے ۔

Comments are closed.