وادی میں سخت سردی کی وجہ سے چھاتی کے مریضوں کو مشکلات; چھاتی کے امراض میں مبتلاء مریضوں کو آکسیجن کی کمی کا سامنا

سرینگر/24 جنوری:وادی میں درجہ حرارت منفی انجماد سے نیچے جلنے کی وجہ سے چھاتی کے امراض میں مبتلاء مریضوں کو شدید مشکلات کاسامناکرنا پڑرہا ہے جبکہ مریضوں کو سانس لینے میں مشکلات درپیش آتی ہے ۔ ایسے مریضوں کو گرمی کاخاص خیال رکھان چاہئے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق رواں چلہ کلاں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے چلے جانے کی وجہ سے چھاتی کے امراض میں مبتلا مریضوں کو گرم جگہوں پر رکھا جائے کیوں کہ سخت سردی میں چھاتی کے امراض میں مبتلاء مریضوں کو سانس لینے میں مشکلات پیش آتی ہے اور انکا O2آکسیجن کم ہوجاتا ہے ۔ معالجین نے ایسے مریضوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے گھروں سے باہر نکلنے میں پرہیز کریں ۔ اس ضمن میں سینئرء معالج ڈاکٹر فیاض گُل نے کہا ہے کہ COPDکے مریضوں کا سردی میں آکسیجن کم ہوجاتا ہے ۔ اسلئے ایسے مریضوں کیلئے کا معقول انتظام ہوناچاہئے۔ادھر معالجین کے مطابق سی او پی ڈی مریضوں کو وقت وقت پر آکسیجن جانچ لینا چاہئے اور اگر ان کی آکسیجن لیول 88سے کم ہوتا ان کو آکسیجن کی ضرورت پڑسکتی ہے اس صورت میں مریضوں کو فوری طور پر ڈاکٹروں کے پاس جانا چاہئے تاکہ مریض کے اندرونی اجزاء دل، جگر، پھیپھڑوں ، کو آکسیجن کی کمی نہ ہو جس سے ایسے مریضوں کو اندرنی نقصان پہنچنے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے ۔

Comments are closed.