وادی میں درجہ حرارت میں مسلسل گراٹ; 1964کا ریکارڈ ٹوٹنے کے قریب ،جب جھیل ڈل 22انچ تک منجمدہوا تھا
سرینگر/17جنوری: وادی کشمیر میں دن کو ہلکی دھوپ اور رات کو مطلع صاف رہنے کے نتیجے میں درجہ حرارت میں مسلسل گراوٹ آرہی ہے جس کے نتیجے میں آبی ذخائر کا جم جانا سابقہ روایات کو توڑ رہا ہے۔ ادھر درجہ حرارت 1964کا ریکارڈ توڑنے کے قریب پہنچ رہا ہے جب اُس وقت کے وزیر اعظم جموں کشمیر نے پانی کی سطح پرجیت چلائی تھی ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں شبانہ درجہ حرارت میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے جس سے سابقہ ریکارڈ ٹوٹ رہے ہیںتاہم ریکارڈ توڑ سردی کے نتیجے میں لوگوںکو گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑہا ہے خاص کر آبی ذخائر اور پینے کے سپلائی نل جم جانے سے لوگ پانی سے بھی محروم ہورہے ہیں ۔ دن کو ہلکی دھوپ اور رات کو منفی درجہ حرارت کے نتیجے میں جھیل ڈل، نگیل جھیل، جھیل ولر اور دیگر جھیلوں کی سطح منجمد ہورہی ہے اور درجہ حرارت میں کمی 1964کے رکارڈ کو توڑنے کی طرف بڑھ رہا ہے ۔1964میں اُ س وقت کے جموں کشمیر کے وزیر اعظم بخشی غلام محمدنے جھیل کی سطح پر جیپ چلائی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ اُس وقت جھیل ڈل اور جھیل نگین 22انچ نیچے تک منجمد ہوا تھا جس پر نہ صرف لوگ پیدل چلتے تھے بلکہ سائیکل چلانے اور سکورٹر چلانے کا شوق بھی کئی لوگوںنے پورا کیا تھا ۔ تاہم اس وقت جھیل ڈل کی سطح سے قریب 4سے 5انچ نیچے پانی جم گیا ہے ۔ اس کے علاوہ کئی جگہوں پر پانی کی سطح صرف ایک یا دو انچ تک ہی منجمد ہوئی ہے جس کے نتیجے میں لوگوں کا جمے ہوئے پانی پر چلنا خطرے سے خالی نہیں ہے ۔ ضلع انتظامیہ کی جانب سے اگرچہ جھیل ڈل کی سطح پر پیدل چلنے پر جہاںپابندی عائد کردی گئی ہیںوہیں پر کچھ لوگ سرکاری احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے جھیل کی سطح پر چلتے ہوئے سیلفی اور ویڈیو بناتے ہوئے دیکھے جارہے ہیں ۔ ادھر شہر سرینگر سمیت وادی بھر میں سخت ترین ٹھنڈ جاری رہی اور دن کے وقت بھی لوگوں کو آنے جانے میں سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ رات کے وقت سردی کی شدت میں اضافہ ہونے کے بعد لوگ اضافی بسترے ، کمبل ، گرم ملبوسات اور روم ہیٹر و واٹر بوتل جیسی چیزیں خریدنے پر مجبور ہورہے ہیں اور متعلقہ دکاندار لوگوں کی مجبوری یا ضرورت کا خوب فائدہ اٹھارہے ہیں اور انہوں نے یکایک ان سبھی چیزوں کی قیمتوں میں من مانے طور اضافہ کر دیا ہے ۔
Comments are closed.