وادی میں شدید سردی کی لہر مسلسل پانچویں روز سے جاری ، شبانہ درجہ حرارت منفی 7.6ڈگری ریکارڈ

شوپیان پھر سے منفی 10.6ڈگری پر منجمند ، جھیل ڈل کی اوپری سطح اور دیگر آبی ذخائر بھی پوری طرح سے منجمد

22سے 24جنوری تک بالائی اور میدانی علاقوں میں ہلکی بارشوں کے ساتھ درمیانہ درجہ کی برفباری ہونے کا امکان

سرینگر/17جنوری:دن میں کھلی دھوپ نکلنے کے باعث وادی کشمیر میں شدید سردی کی لہر مسلسل پانچویں روز سے جاری ہے جس دوران سرینگر میں شبانہ درجہ حرارت میں منفی 7.6 ڈگری ریکارڈ کیا گیاجبکہ وادی میں شوپیان ایسا علاقہ تھا جہاں گذشتہ رات کو کم سے کم درجہ حرات منفی 10.6ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ادھر محکمہ موسمیات نے موسمی صورتحال میں تبدیلی آنے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ 21 جنوری تک موسم خشک رہے گا اور22سے 24جنوری تک بالائی اور میدانی علاقوں میں ہلکی بارشوں کے ساتھ درمیانہ درجہ کی برف باری ہونے کا امکان ہے۔ زمستانی موحول کی وجہ سے ڈل جھیل سمیت سبھی آبی ذخائر منجمد ہیں اور نل بھی جم گئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے۔ سی این آئی کے مطابق چلہ کلان کے سخت تیور کے بیچ جموں کشمیر اور لداخ میںشدید سردی کی لہر جاری ہے ۔ پوری وادی کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور یخ بستہ ہوائوں کی وجہ سے شدید سردی کی لہر جاری ہے ۔ محکمہ کے مطابق درجہ حرارت میں کمی ہونے کے ساتھ ہی پوری وادی سخت ترین سردی کے لپیٹ میں آچکی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کے ساتھ ساتھ لداخ خطہ بھی شدید سردی کی لپیٹ میں ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سیاحتی مقام گلمرگ جہاں چلہ کلان میں سب سے زیادہ درجہ حرارت میں کمی ہوتی ہے میں تھوڑی سی بہتری آئی ہے۔سرینگر میں 13 اور 14 جنوری کی درمیانی شب کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا جس نے سردیوں کے 25 سالہ پرانے ریکارڈ کو توڑ دیا تھا،اس کے بعد اگرچہ درجہ حرارت میں معمولی بہتر آئی لیکن سنیچر اور اتوار کو ایک مرتبہ پھر سخت ترین سردی پڑی اور درجہ حرارت منفی 7.6ڈگری سنٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ صبح کے وقت شدید دھند کی وجہ سے آمدو رفت بھی متاثر رہا۔ادھر سرینگر کے علاوہ دیگر اضلاع میں بھی اندرونی سڑکوں کے دونوں اطراف پر بھاری مقدار میں جمع برف جم جانے کی وجہ سے لوگوں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔گھروں کے اندر ٹیوب ویل اور نل جم جانے کی وجہ سے بھی لوگوں کو بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ادھر محکمہ موسمیات نے پہلے ہی اس بات کی پیش گوئی کی ہے کہ21 جنوری تک موسم خشک رہے گا اور22سے 24جنوری تک بالائی اور میدانی علاقوں میں ہلکی بارشوں کے ساتھ درمیانہ درجہ کی برف باری ہونے کا امکان ہے۔اس دوران گزشتہ رات بھر شدید سردی ہونے کے ساتھ اتوار کی صبح بھی سرینگر سمیت پوری وادی میں شدت کی سردی محسوس کی جارہی ہے۔شدید سردی کی لہر جاری رہنے کے باعث مسلسل چوتھے روز بھی جھیل ڈل کی اوپری سطح پوری طرح سے منجمد رہی۔صبح کے وقت چلنے والی یخ بستہ ہواؤں اور شدت کی سردی کی لہر برقرار رہنے کے باعث صبح کے وقت زیادہ تر لوگ گھروں سے باہر نہیں نکل پارہے ہیں۔درجہ حرارت منفی ریکارڈ ہونے اور شدید دھند چھائے رہنے کے نتیجے میں نل اور پانی کی ٹینکیوں میں بھی پانی جم گیا ہے جس وجہ سے اب گھروں کے اندر بھی پانی دستیاب نہیں ہو رہا ہے اور لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ۔

Comments are closed.