شدید ٹھنڈ کے باعث جھیل ڈل اور آبی پناہگاہیں ، ندی نالے اور پانی کی پائپیںمنجمند

چلہ کلان کے سرد ترین ایام میں اہل وادی کوپینے کے پانی کی شدید قلت کا سامنا

سرینگر/17جنوری: شدید ٹھنڈ کے چلتے جھیل ڈل اور دوسری آبی پناہگاہیں منجمند ہو گئیں جبکہ دور دراز علاقوں کے لوگوں کو پینے کے پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے قصبوں اور دیہی علاقوںمیں محکمہ جل شکتی کی جانب سے بچھائی گئی پانی کی پائپیں بھی اکثر و بیشتر جگہوں پر منجمند ہو جانے کی وجہ سے لوگوں کو پینے کے پانی کی قلت کا سامنا کرناپڑ رہا ہے۔سی این آئی کے مطاق محکمہ موسمیات نے کہا کہ آنے والے دنوں کے دوران وادی کے لوگوںکو سخت سردی کا سامنا کرنا پڑے گا اور ا س مدت کے دوران درجہ حرارت میں مزید گراوٹ ہوگی ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آنے والے دنوں کے دوران موسم خشک رہے گا تاہم درجہ حرارت مزید گر جائے گا اور وادی کے لوگوں کو شدید سردی کا سامنا کرناپڑے گا۔ ادھر جھیل ڈل اور دوسری آبی پناہگاہیں منجمند ہو گئیں جبکہ دور دراز علاقوں کے لوگوں کو پینے کے پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے قصبوں اور دیہی علاقوںمیں محکمہ پی ایچ ای کی جانب سے بچھائی گئی پانی کی پائپیں بھی اکثر و بیشتر جگہوں پر منجمند ہو جانے کی وجہ سے لوگوں کو پینے کے پانی کی قلت کا سامنا کرناپڑ رہا ہے۔وادی کشمیر میں اگر چہ موسم خشک دکھائی دے رہا ہے تاہم شدید سردی کے باعث وادی کے لوگوں کو طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے محکمہ پی ڈی ڈی کی جانب سے صارفین کو شیڈول کے مطابق برقی رو فراہم نہیں کی جا رہی ہے رسوئی گیس اور مٹی کے تیل کی قلت کے باعث لوگوں کو موم بتیوں پر گزارا کرناپڑرہاہے اور سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی پوری وادی میں سردی کی لہر پھیل جاتی ہے اور لوگ اپنے گھروںمیں محصور ہو کر رہ جاتے ہیں۔ شدید سردی کے باعث پانچ بجے سے ہی وادی کے بازار بند ہو جاتے ہیں جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت بھی معطل ہو جاتی ہے جس کے نتیجے میں سرکاری ملازمین ، مزدروں ، پرائیوٹ اداروںمیں کام کرنے والے لوگوںکو اپنے گھروں کو لوٹ جانے میں ٹریفک کی عدم دستیابی کے باعث پریشانیوں کا سامنا کرناپڑرہا ہے ۔ سردی میں اضافہ ہونے کے ساتھ ہی پوری وادی میں منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں نے غریب عوام کو لوٹنے کی کاروائیاں شروع کیں ہیں جس کے نتیجے میں لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے جبکہ امور صارفین وعوامی تقسیم کاری کے چیکنگ اسکارڈ پر اسرار طور پر غائب ہو گئے جس کی وجہ سے منافع خور وں کی من مانیاں دن بدن بڑھتی جار ہی ہے۔

Comments are closed.