نوکریوں میں مقررہ شدہ کوٹا نہ دینے اور جعلی اسناد کی اجرائی ; جسمانی طور نا خیز افراد کا جموں کشمیر میڈیکل بورڈ اور ایس ایس آر بی کیخلاف زور دار احتجاج
سرینگر/16جنوری/سی این آئی// جسمانی طور نا خیز افراد کو سرکاری نوکریوں میں مقررہ شدہ کوٹا نہ دینے اور جعلی اسناد کی اجرائی کے بعد مستحقین کو حق سے محروم کرنے کے خلاف جسمانی طور نا خیز افراد کی انجمن جموں کشمیر ہینڈی کپیڈایسوسی ایشن نے سرینگر کی پریس کالونی میںمیڈیکل بورڈ اور ایس ایس آر بی کے خلاف زور دار احتجاج کرتے ہوئے اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ جبکہ انہوں نے دیگر مطالبات کو بھی حل کرانے پر زور یا ۔ سی این آئی کے مطابق سنیچروار کی صبح پریس کالونی سرینگر میں ا سوقت ’’جموں کشمیر میڈیکل بورڈ ہائے ہائے ، جے کے ایس ایس آر بی ہائے ہائے ‘‘کے نعرے گونج اٹھے جب جسمانی طور نا خیز افراد کی بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرہ شروع کیا ۔ اس موقعہ پر احتجاجی میڈیکل بورڈ کے خلاف جم کر نعرہ بازی کررہے تھے اور ان کا الزام تھا کہ مذکورہ بورڈ رشوت لے کر جسمانی طور ناخیز ہونے کی جعلی اسناد ان لوگوں کو دے رہا ہے جو اس کے مستحق نہیں ہیں۔اس موقع پر ایسو سی ایشن کے صدر عبدالرشید بٹ نے میڈیا کو بتایا کہ عدالت عظمیٰ کے حکمنامے کے باوجود بھی جسمانی طور ناخیز افراد کو نوکریوں میں اپنا کوٹا نہیں دیا جا رہا ہے۔اور ان کو ہر وقت نظر انداز کیا جاتا ہے جبکہ عدالت عظمیٰ کے جو بھی ہدایت واضح کئے گئے ہیں ان پر کہیں بھی عملدر آمد نہیں ہوتا جس کے نتیجے میں مستحق افراد جو کہ جسمانی طور نا خیز ہے کو در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اتنا ہی نہیں بلکہ جموں کشمیر میڈیکل بورڈ کی جانب سے جعلی اسناد فراہم کیا جا رہی ہئے جن کو بعد میں خود غرض عناصر جموں کشمیر سروس سلیکشن بورڈ میں پیش کرتے ہیںجس کی بنا پر ان کی تعیناتی عمل میںلائی جاتی ہے تاہم وہ اسناد جعلی ہوتی ہے اور وہ جن مستحقین کا حق ہوتا ہے ان کو نہیں ملتا بلکہ دیگر افراد کی اس کا فائدہ اٹھاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جے کے ایس ایس آر بی کو ایک لائحہ عمل مرتب دینا چاہتے تاکہ اسی جعلی اسناد کو پتہ لگایا جایا تاکہ مستحق امید واروں کے حقوق پر شب و خون نہ مارا جائے ۔ بٹ نے کہا کہ میڈیکل بورڈ کی جانب سے ایسے افراد کے حق میں اسناد اجرا کی جاتی ہے جو ان کے مستحق نہیںہے جس کے نتیجے میں مستحق امید واروں کے حقوق سلب کئے جاتے ہیں جو کہ سراسر نا انصافی ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہئے اور قصوواروں کیخلاف کڑی سے کڑی کارروائی کی جانی چاہئے تاکہ آئندہ کسی مستحق امید وار کے ساتھ ایسا نہ ہو ،۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو جسمانی طور نا خیز افراد سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہے ۔
Comments are closed.