کشمیر میں سردیوں کا قہر جاری ، سرینگر میں شبانہ درجہ حرارت پھر منفی 8.2ڈگری ریکارڈ
شوپیان میں منفی 11.7جبکہ اونتی پورہ میں منفی 11.4پر پارہ منجمند ، گہری دھند کے باعث معمول کی زندگی متاثر
ڈل جھیل سمیت سبھی آبی ذخائر منجمد،نل جم جانے سے پانی کی شدید قلت ، لوگوں کا جینا دوبھر ہوگیا
سرینگر/16جنوری: دن میں کھلی دھوپ نکلنے اور رات کے اوقات آسمان صاف رہنے کے باعث وادی کشمیر میں کڑاکے کی ٹھنڈ کے بیچ سنیچروارکی صبح گہری دھند سے کچھ گھنٹوں تک معمول کی زندگی متاثر رہی۔ اسی دوران ایک بار پھر رات کا درجہ حرارت نقطہ منجمند سے کافی نیچے رہا اور گزشتہ رات سرینگر میں شبانہ درجہ حرارت منفی8.2ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا ۔ جنوبی کشمیر کا شوپیان علاقہ سب سے سرد ترین رہا جہاں شبانہ درجہ حرارت منفی 11.7ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔ ادھر محکمہ موسمیات نے شبانہ درجہ حرارت میں مزید کمی کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کچھ دنوں تک موسم خشک رہنے کی پیشگوئی کی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا ( سی این آئی ) کے مطابق چلہ کلان کے سخت تیور کے بیچ جموں کشمیر اور لداخ میںشدید سردی کی لہر جاری ہے ۔ پوری وادی کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور یخ بستہ ہوائوں کی وجہ سے شدید سردی کی لہر جاری ہے ۔ محکمہ کے مطابق درجہ حرارت میں کمی ہونے کے ساتھ ہی پوری وادی سخت ترین سردی کے لپیٹ میں آچکی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کے ساتھ ساتھ لداخ خطہ بھی شدید سردی کی لپیٹ میں ہے ۔ اسی دوران ادی کشمیر میں سنیچروارکو بھی شدید سردی سے کوئی راحت نہیں ملی اور اطراف و اکناف سے موصولہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ آج صبح گہری دْھند کی وجہ سے چلنا پھرنا دشوار ہورہا تھا۔محکمہ موسمیات کے مطابق شہر سرینگر میں گذشتہ رات کے دوران کم سے کم درجہ حرارت منفی8.2ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا اور صبح اس قدر دھند چھائی ہوئی تھی کہ چند میٹروں کی دوری پر موجود چیز کو دیکھنا بھی ممکن نہیں تھا۔ اس وجہ سے گاڑیوں کو ہیڈ لائٹس کے سہارے چلنا پڑا۔وادی کشمیر فی الوقت اس قدر شدید سردی کی مار جھیل رہی ہے کہ اس کے نئے ریکارڈ قائم ہورہے ہیں۔ادھر محکمہ موسمیات کے مطابق جنوبی قصبہ اونتی پورہ میں پارہ منفی 11.4جبکہ شوپیان میںمنفی 11.7پر مجمند رہا ۔ زمستانی موحول کی وجہ سے ڈل جھیل سمیت سبھی آبی ذخائر منجمد ہیں اور نل بھی جم گئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے۔ شدید ٹھنڈ کے چلتے وادی بھر میں رات کے دوران شدید سردی کی وجہ سے نل اور پانی کے ذخائر منجمد ہوگئے ہیں یہاں تک کہ ڈل جھیل کا بڑا حصہ بھی جم گیا ۔ سرد ہوائوں نے ہر چیز کو منجمد کرکے رکھ دیا ہے۔درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے جھیلیں اور ندی نالے جم گئے جبکہ جمے ہوئے تالاب پر بچوں نے اپنا رنگ جمالیا اور سردی کی شدت سے بے پروا لگے کرنے تفریح اور ڈانس کرنے میں مصروف نظر آئیں ۔ سردی کی شدید لہر کے بعد اونی لباس اور گرم ملبوسات کی طلب بڑھ گئی ہے۔ شدید ترین سردی کی وجہ سے مارکیٹوں اور بازاروں میں شہری آگ جلا کر سردی کے اثرات کو کم کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں۔ سردی بڑھتے ہی گیس اور لکڑی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ لداخ اور لہیہ میں شدید سردی اور ناکافی سہولیات نے شہریوں کے معمولات زندگی کو شدید متاثر کیا ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر میں موسم میں تبدیلی آنے کے امکانات نہیں ہے اور آنے والے دنوں میں موسم خوشک رہنے کا امکان ہے ۔ ادھر شہر سرینگر سمیت وادی بھر میں سخت ترین ٹھنڈ جاری رہی اور دن کے وقت بھی لوگوں کو آنے جانے میں سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ رات کے وقت سردی کی شدت میں اضافہ ہونے کے بعد لوگ اضافی بسترے ، کمبل ، گرم ملبوسات اور روم ہیٹر و واٹر بوتل جیسی چیزیں خریدنے پر مجبور ہورہے ہیں اور متعلقہ دکاندار لوگوں کی مجبوری یا ضرورت کا خوب فائدہ اٹھارہے ہیں اور انہوں نے یکایک ان سبھی چیزوں کی قیمتوں میں من مانے طور اضافہ کر دیا ہے ۔
Comments are closed.