
بھار ت بھر کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی کورونا ویکسین لگانے کی مہم کا آغاز
ٹیکہ لگانے کا یہ مقصد نہیں ہے کہ ہم ماسک اور سماجی دوری کا خیال نہ رکھیں، احتیاط لازمی / وزیر اعظم
کشمیر میں کوڈ 19ویکسین مہم کا آغاز ، دیگر ضلعی مقامات پر بھی مہم شروع
سرینگر/16جنوری/:/ بھارت بھر کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی سنیچروار کی صبح سے کورونا وائرس ویکسین کی مہم شروع کی گئی اورپہلے مرحلے میں تین کروڑ ہیلتھ ورکرز اور صفائی ملازمین اوراس مہم سے جڑے دوسرے ورکروں کو یہ ٹیکہ لگوایا جائے گا۔ٹیکہ کار لگانے مہم کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا جبکہ سرینگر میں کووڈ19ویکسینیشن کے سلسلے میں سکمز صورہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کو ٹیکہ دینے سے کیاگیا ۔ سی این آئی کے مطابق سنیچروار کی صبح سے کورونا وائرس ویکسین کی مہم شروع کی گئی ۔ مہم کی شروعات کے ساتھ ہی وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ جن کو اس ٹیکے کی سخت ضرورت ہے ان کو ترجیح دی جائے گی۔ اس میں ڈاکٹر نرسیز اور صفائی کا دوسرا عملاء بھی شامل ہے۔ پرائیویٹ اسپتالوں میں بھی جو کام کرتے ہیں ان کو یہ ٹیکا لگایاجائے گا۔ انہوں نے سائنسدانوں کو مبارکباددی کہ ایک سال سے کم عرصے میں یہ ویکسین بنائی گئی اور کہا کہ اس کا دوسرا ٹیکہ لگانابھی ضروری ہے۔لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ لوگوں کو برابر احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ٹیکہ لگانے کا یہ مقصد نہیں ہے کہ ہم ماسک اور سوشل ڈسٹینسنگ کا خیال نہ رکھیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ عموماً وبا یامرض کیلئے ویکسین بنانے میں سالہا سال لگ گئے ہیں لیکن سائنسدانوں نے دن رات محنت کرکے ایک سال کے اندر یہ ویکسین بنائی۔ دہلی میں ٹیکہ لگانے کی مہم کا آغاز وزیراعلیٰ ا روند کجریوال نے کہا انہوں نے کہا کہ پہلے دن آٹھ ہزار ٹیکے لگائے جائیںگے۔ اس مہم کا آغازڈاکٹروں اور نرسوں کے ذریعہ کیاگیا۔کووڈ شیلڈ کا پہلا ٹیکا سرم انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر آداد پونا والا کو دیا گیا۔ کشمیر سے لیکر کنیا کماری ،آسام اور دوسری ریاستوںمیں بھی ٹیکا لگانے کی مہم شروع ہوئی۔ دوسرے مرحلے میں 30کروڑ عوام کو ٹیکا لگایا جائے گا۔ یہ مہم شروع کرنے سے پہلے حکومت نے ویکسین کو مختلف ریاستوںاور دور دراز علاقوں میں پہنچانے کے لئے معقول بندوبست کیاگیا تھا۔ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے علاوہ دوسرے وزرائے اعلیٰ نے اس مہم کا آغاز کیا۔دہلی میں ایمس کے چیف ایگزیکٹیو آفیسررندیپ گلیریا کے علاوہ ایک صفائی ملازم منیش کمار کوٹیکا دیاگیا۔ مرکزی وزیرصحت ڈاکٹر ہر ش وردھن اس مہم کی نگرانی کررہے ہیں اور وہ برابر مختلف ریاستوں کے محکمۂ صحت کے اعلیٰ افسران کے ساتھ رابطے میں ہیں۔تامل ناڈو میںچھ لاکھ لوگوں کو ٹیکا لگایا جائے گا۔ جبکہ کرناٹک میں سات لاکھ17ہزار اور بہار میں چار لاکھ62ہزار ہیلتھ ورکر کو دیا جائے گا۔ادھر /کووڈ19ویکسینیشن کے سلسلے میں سکمز صورہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اے جی آہنگر کو ٹیکہ دینے سے کیاگیا ۔ اس دوران ہسپتال کے دیگر ملازمین کو بھی ویکسین دیا گیا ہے ۔ ٹیکہ کاری کی افتتاحی تقریب میں گورنر کے مشیر، ضلع کمشنر اور دیگر اعلیٰ افسران موجود تھے ۔سملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی کوروناوائرس کی ٹیکہ کاری مہم شروع کی گئی ۔ اس سلسلے میں وادی کشمیر میں صورہ سکمز میں بھی ویکسنیشن کی مہم کا آغازکیا گیا ۔ سکمز میں ناظم کو ویکسین دینے سے اس مہم کا آغاز کیا گیا ۔جموں کشمیر میں آج پہلے مرحلے کی ٹیکہ کاری مہم میںچار ہزار ہیلتھ ورکروں کو ویکسین دئے جائیں گے۔ٹیکہ کاری مہم کے سلسلے میںشیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز، صورہ میں افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا گیا جہاں مشیر آر آر بھٹناگر اور ڈپٹی کمشنر سرینگر ڈاکٹر شاہد چودھری بھی موجود تھے۔تقریب کے دوران مہم کا آغاز ڈائریکٹر سکمز اور ایک صفائی کرنے والے اہلکار کو ٹیکہ لگا کر کیا گیا۔اطلاعات کے مطابق جموں میں کورونا مخالف مہم کا افتتاح لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کیا۔جموں کشمیر میں کورونا مخالف ٹیکہ کاری کیلئے40مراکز قائم کئے گئے ہیں اور ہر مرکز پر آج ایک سو ہیلتھ ورکروں کو ٹیکے لگائے جائیں گے۔ادھر سکمز کے ڈائریکٹر کو ٹیکہ لگانے کے بعد اس مہم کے تحت سکمز کے ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملہ کو بھی ٹیکے لگائے گئے ۔ ادھر گورمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ کے پرنسیل ڈاکٹر شوکت جیلانی نے سب سے پہلے کورونا ٹیکہ لگوایا۔سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر کے دیگر اضلاع کی طرح ہی ضلع اننت ناگ میں بھی آج سے کووڈ ٹیکہ کاری کا باضابطہ آغاز ہوا جس دوران ڈاکٹر شوکت جیلانی نے میڈیکل کالج میں ٹیکہ کاری سینٹر پر سب سے پہلے ٹیکہ لگوایا اور اس کے بعد طبی اہلکاروں کو ٹیکہ کاری کی کارروائی شروع کی گئی۔ڈاکٹر شوکت جیلانی نے سی این آئی کو بتایا کہ یہ ٹیکہ پوری طرح سے محفوظ ہے اور کسی بھی شخص کو اسے لے کرمشکوک ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ پوری طرح سے جانچ کے بعد ہی طبی اہلکاروں کو ابتدائی طورپر لگانے کیلئے بھیجی گئی ہے اور اس کے کسی بھی قسم کے برے نتیجے آنے کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔
Comments are closed.