
27سال بعد سرینگر میں موسم کی سرد ترین رات ریکارڈ ، شبانہ درجہ حرارت منفی 8.4ڈگری تک پہنچ گیا
ہڑیوںکا پگلا دینے والی سردی سے نل اور آبی ذخائر منجمد اور ڈل جھیل کا بڑا حصہ بھی جم گیا
تالاب پر بچوں نے اپنا رنگ جمالیا ، جھیل ڈل میں لوگ تفریح میں مصروف نظر آئیں
سرینگر/14جنوری: وادی کشمیر میں شدید سردی کی لہر کے بیچ 25سال بعد ماہ جنوری میں موسم کی سرد ترین رات ثابت ہوئی جس دوران شبانہ درجہ حرارت منفی 8.4سسیلش ریکارڈ کیا گیا ۔ اسی دوران ر صوبائی لیہہ اور کرگل میں رات کا درجہ حرارت کافی حد تک گر گیا ہے ۔ جبکہ دن کے درجہ حرارت میں بھی کافی کمی آئی ہے ۔ محکمہ موسمیات نے شبانہ درجہ حرارت میں مزید کمی کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کچھ دنوں تک موسم خشک رہنے کی پیشگوئی کی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا ( سی این آئی ) کے مطابق چلہ کلان کے سخت تیور کے بیچ جموں کشمیر اور لداخ میںشدید سردی کی لہر جاری ہے ۔ پوری وادی کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور یخ بستہ ہوائوں کی وجہ سے شدید سردی کی لہر جاری ہے ۔اور گزشتہ 25سال کے بعد پہلی مرتبہ سرینگر میں موسم کی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی ْ۔ محکمہ موسمیات کے حکام نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ شب سرینگر شہر میں سرد ترین رات رہی کیونکہ درجہ حرارت 8.4ڈ گری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا ۔ محکمہ کے مطابق درجہ حرارت میں کمی ہونے کے ساتھ ہی پوری وادی سخت ترین سردی کے لپیٹ میں آچکی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کے ساتھ ساتھ لداخ خطہ بھی شدید سردی کی لپیٹ میں ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق گذشتہ25برس میں یہ اب تک کا سب سے کم درجہ حرارت تھا۔محکمہ موسمیات کے مطابق ماہ جنوری1995 میں سرینگرمیں کم سے کم درجہ حرارت منفی8.3ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا تھا اور یہ ریکارڈ گذشتہ رات کے دوران ٹوٹ گیاہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق پہلگام میں گذشتہ رات کے دوران کم سے کم درجہ حرارت منفی11.1ڈگری سیلشیس،قاضی گنڈ میں منفی10.0ڈگری۔ککر ناگ میں منفی10.3ڈگری،کپوارہ میںمنفی6.7ڈگری،گلمرگ میں منفی7.0ڈگری،لیہہ میں منفی14.0ڈگری جبکہ دراس میں منفی28.3ڈگری سیلشیس درج ہوا۔وادی کشمیر میں سخت ترین سردی یعنی’چلہ کلان‘ کے ایام چل رہے ہیں جو31جنوری کو ختم ہونگے۔ شدید ٹھنڈ کے چلتے وادی بھر میں رات کے دوران شدید سردی کی وجہ سے نل اور پانی کے ذخائر منجمد ہوگئے ہیں یہاں تک کہ ڈل جھیل کا بڑا حصہ بھی جم گیا ۔ سرد ہوائوں نے ہر چیز کو منجمد کرکے رکھ دیا ہے۔درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے جھیلیں اور ندی نالے جم گئے جبکہ جمے ہوئے تالاب پر بچوں نے اپنا رنگ جمالیا اور سردی کی شدت سے بے پروا لگے کرنے تفریح اور ڈانس کرنے میں مصروف نظر آئیں ۔ سردی کی شدید لہر کے بعد اونی لباس اور گرم ملبوسات کی طلب بڑھ گئی ہے۔ شدید ترین سردی کی وجہ سے مارکیٹوں اور بازاروں میں شہری آگ جلا کر سردی کے اثرات کو کم کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں۔ سردی بڑھتے ہی گیس اور لکڑی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ لداخ اور لہیہ میں شدید سردی اور ناکافی سہولیات نے شہریوں کے معمولات زندگی کو شدید متاثر کیا ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر میں موسم میں تبدیلی آنے کے امکانات نہیں ہے اور آنے والے دنوں میں موسم خوشک رہنے کا امکان ہے ۔ ادھر شہر سرینگر سمیت وادی بھر میں سخت ترین ٹھنڈ جاری رہی اور دن کے وقت بھی لوگوں کو آنے جانے میں سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ رات کے وقت سردی کی شدت میں اضافہ ہونے کے بعد لوگ اضافی بسترے ، کمبل ، گرم ملبوسات اور روم ہیٹر و واٹر بوتل جیسی چیزیں خریدنے پر مجبور ہورہے ہیں اور متعلقہ دکاندار لوگوں کی مجبوری یا ضرورت کا خوب فائدہ اٹھارہے ہیں اور انہوں نے یکایک ان سبھی چیزوں کی قیمتوں میں من مانے طور اضافہ کر دیا ہے ۔
Comments are closed.