رسوئی گیس کی شدید قلت کے باوجود گیس کا ناجائز استعمال ؛ سرکاری اداروں میں گیس ہیٹروں میں رسوئی گیس کا استعمال

سرینگر/13جنوری : وادی میں نامساعد موسمی صورتحال کے نتیجے میں ایک طرف رسوئی گیس کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے دوسری طرف گیس ڈیلران کی جانب سے سرکاری دفاتر کو رسوئی گیس فراہم کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے اور ہر سرکاری ادارے میں گیس ہیٹروں میں رسوئی گیس ہی استعمال کیا جارہا ہے جس کے باعث غریب عوام رسوئی گیس کی قلت کا سامنا کررہا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں نامساعد موسمی صورتحال اور قریب دو ماہ سے سرینگر جموں شاہراہ بند رہنے کے نتیجے میں وادی میں رسوئی گیس کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں تک رسوئی گیس وقت پر پہنچ نہیں پارہا ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گیس کی شدید قلت کے چلتے وادی کے گیس ڈیلران سرکاری دفاتر کو مہنگے داموں رسوئی گیس فراہم کرتے ہیں جو ان سرکاری اداروں میں گیس ہیٹروں کیلئے استعمال کیا جارہا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ہر کسی چھوٹے بڑے سرکاری ادارے میں اگرچہ کمرشل گیس کا استعمال لازمی ہے تاہم ان گیس ڈیلروں نے اپنی جیبیں بھرنے کیلئے رسوئی گیس سرکاری اداروں کو ہی فراہم کرنے میں اپنا فائدہ سمجھا ہے ۔ سرکاری دفاتر میں رسوئی گیس گیس ہیٹروں میں استعمال کرنے سے بازاروں میں رسوئی گیس نایاب ہوچکا ہے جبکہ سرکاری خزانے سے اس پر کافی بوجھ بھی بڑھ جاتا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ رسوئی گیس کی بجائے اگر ان اداروں میں کمرشل گیس استعمال کیا جائے تو گیس کی قلت پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے ۔

Comments are closed.