امورصارفین عوامی تقسیم کی جانب سے وادی کے صارفین کے لئے 30%غذائی اجناس کی کٹوتی کا اعلان

سرینگر/11جنوری/ اے پی آئی امور صارفین عوامی تقسیم کاری کی جا نب سے وادی کے صارفین کو تیس فیصد غذائی اجناس کی کمی کا اعلان کردیاگیا محکمہ کی جا نب سے احکامات صادر ہونے کے بعد فیئر پرائز دوکان چلانے والوں اور امورصارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کے سٹور کیپروں نے غذائی اجناس کی تقسیم کاری کاکام روک دیاہے محکمہ کے مطابق ان ہی صارفین کو غذائی اجنا س راشن گھاٹوں سے فراہم کیاجائیگا جن کے آدھار کارڈ آن لائن ہوئے ہے وادی کشمیر میں سینکڑوں کی تعداد میں صارفین آدھار کارڈ سے اب بھی محروم ہے اور انتظامیہ کی جانب سے انہیں آدھار کارڈفراہم کرنے کے لئے بہتر اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہے امورصارفین عوامی تقسیم کاری کے ان احکامات سے سینکڑوں کی تعداد میں صارفین غذائی اجناس سے محروم ہوگئے ہیں ۔اے پی آ ئی کے مطابق وادی کشمیر میں برفباری کے بعد لوگوں کوایک اور مشکل کااس وقت سامنا کرنا پڑا جب امورصارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کی جانب سے غذائی اجناس کی فراہمی میں 30%کی کمی کااعلان کیاگیا ۔امورصارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کی جانب سے 30اکتوبر 2020تک وادی کشمیر کوہرماہ تین لاکھ 31ہزار 2021.51کوئیٹل غذائی اجناس فراہم کئے جاتے تھے جس میں اے اے وا ئی زمرے کے صارفین کے لئے 52ہزار 883.85کوئیٹل این پی ایچ ایچ کے لئے ایک لاکھ 14ہزار 988.55کوئیٹل پی ایچ ایچ کے لئے ایک لاکھ 64ہزار 149.15کوئیٹل فراہم کئے جاتے تھے 30اکتوبرکے بعد اب اے اے وائی اوردوسرے زمروں کے تحت آنے والے صارفین کے لئے 31%غذائی اجناس کی کمی کی گئی ہے اور اب امورصارفین عوامی تقسیم کاری کی جانب سے 20849.89کوئیٹل غذائی اجناس فراہم کئے جاتے ہے امورصارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کے کمشنرسیکریٹری نے احکامات صادر کئے ہے کہ ان ہی صارفین کو راشن کارڈوں پر غذائی اجناس فراہم کئے جائے جن کے راشن کارڈ آردھار کارڈ کے ساتھ آن لائن ہو ئے ہے اور جوصارفین آدھار کارڈ سے ابھی تک محروم ہے اور انہیں آن لائن نہیں کیاگیاہے انہیں غذائی اجناس فراہم نہ کئے جائے ۔فیئرپرائز دوکان چلانے والوں اور سٹور کیپروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پی او ایس مشین کے ذریعے لوگوں کوغذائی اجناس فراہم کریں ۔باوثوق ذرائع کے مطابق ڈائریکٹرامورصارفین عوامی تقسیم کای بشیراحمدخان نے اگر چہ کمشنرسیکریٹری کواس بات سے آگاہ کیاہے کہ غذائی اجناس کی تقسیم کاری کے بارے میںجونئے احکامات صادر کئے گئے ہے اس سلسلے میں وادی کشمیرمیں غذائی اجناس کی تقسیم کاری ناممکن ہوکررہ جائے گی اور لوگوں کے لئے مشکلوں میں اضافہ ہو گا تا ہم سیکریٹریٹ نے واضح احکامات صادر کئے ہے کہ جن لوگوں کے پاس آدھار کارڈ آن لائن ہوئے ہیں انہی کو غذائی اجناس راشن گھاٹوں سے فراہم کئے جائے ۔وادی کشمیرمیں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ اب بھی راشن کارڈوں آدھار کارڈوں الیکشن ووترشناختی کارڈوں سے محروم ہے اور ایسے صارفین کوغذائی اجناسے محروم رکھا انصاف کے منافی ہو گا جبکہ پچھلے کئی برسوں کے دوران جو راشن کارڈ اجراء کئے گئے تھے ا ن میں غلطیاں پائی جاتی ہے نام بیوی کافوٹوشناختی کارڈ شوہر کا فوٹو بیٹی کااور نام باپ کا آدھار کارڈ پردرج کیاگیاہے جبکہ سینکڑوںکی تعداد میں لوگوں کوابھی بھی آدھار کارڈ فراہم نہیں کے گئے ہے اور وادی کشمیرمیں اگر کسی گھر میں چھ افراد ہے چار کو آدھار کارڈ اجراء ہوئے ہے اور دو کے ابھی اجراء ہونا باقی ہے چھ افراد راشن کارڈ کے مطابق غذائی اجناس حاصل کرتے تھے تا ہم اب انہیں صارفین کوراشن کارڈ سے غذائی اجناس فراہم کئے جائیگے جن کے آدھار کارڈ آن لائن کردیئے گے ہے ۔ادھرعوامی حلقوں نے امورصارفین عوامی تقسیم کاری کی اس کارروائی پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوے کہاکہ مرکزی حکومت اور جموںو کشمیرانتظامیہ سے وادی کے لوگوں کومصائب ومشکلات میں مبتلاکر نے کاکوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیںدیا جارہاہے ایک طرف برف باری کے طوفان نے لوگوں کوبری طرح سے اپنی لپیٹ میںلیا ہے لوگ مصائب و مشکلات سے دوچار ہے اوردوسری جانب امورصارفین محکمہ نے غذائی اجناس کی فراہمی میں 30%کی کٹوتی کرکے غریب عوام پر ایک اور تلوار لٹکادی جوناقابل برداشت ہے اور متعلقہ محکمہ کے اس کارروائی سے لوگوں کوگوناں گوں مصائب ومشکلات سے گزرنا پڑیگا ۔

Comments are closed.