کشمیر مسئلہ کا حل مذاکرات میں ہی مضمر ، طاقت کے بل پر عوام کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا / محبوبہ مفتی

حکومت ہند جموں کشمیر میں امن چاہتی ہے تو مرحوم مفتی سعید کا ہی طریقہ کار اختیار کرنا ہوگا

سرینگر/07جنوری: کشمیر مسئلہ کا حل مذاکرات میں ہی مضمر ہے کی بات کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر اور جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ طاقت کے بل پر عوام کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق اپنے والد مرحوم مفتی محمد سید کی پانچویں برسی پر انہیں بجبہاڑہ میں خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ ان کا والد مرحوم مفتی محمد سعید ایک دور اندیش لیڈر تھے اور انہوں نے ہمیشہ امن اور مذاکرات کی بات کہی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ مفتی محمد سید نے جموں کشمیر میں خون خرابے کو بند کرنے کیلئے کئی اہم اقدامات اٹھائیں تھے جبکہ انہوں نے ہمیشہ یہی چاہا تھا کہ جموں کشمیر پاکستان اور بھارت کے مابین ایک پل کے بطور کام کر ے ۔ انہوں نے کہا کہ میں مانتی ہوں کہ تمام معاملات و مسائل کو مذکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے اور بات چیت ہی قیام امن کیلئے واحد راستہ ہے ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگرحکومت ہند جموں کشمیر میں امن چاہتی ہے تو انہیں مرحوم مفتی سید کا ہی طریقہ اختیار کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم مفتی نے ہمیشہ حکومت ہند پر زور دیا تھا کہ جموں کشمیر کے تمام شراکت داروںکے ساتھ مذاکراتی عمل شروع کی جائے اور پاکستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود کہ جموں کشمیر میں مسلم اکثریتی ریاست ہے حکومت ہند نے جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن ختم کی اور غیر قانونی طور پر دفعہ 370کو منسوخ کرنے کے بعد جموںکشمیر کے عوام کو اجنبی بنا دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر مسئلہ کو حل کرنے کا بہترین طریقہ مذاکراتی عمل ہے اور اس کے سوا کوئی چار ہ بھی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان میں مذاکراتی عمل طالبان کے ساتھ شروع کر دی تو یہاں کیوں ایسا نہیںہو سکتا ہے اور کہا کہ حکومت ہند کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ دھونس دبائو سے کوئی بات بننے والی نہیں ہے اور طاقت کے بل پر عوام کی آواز کو دبایا نہیںجا سکتا ہے ۔

Comments are closed.