سرینگر جموں شاہراہ بھاری برفباری کے بعد چار دونوں سے مسلسل بند

سینکڑوں مسافرو مال بردار گاڑیاں مختلف مقامات پر درماندہ ، مسافر پریشان

سرینگر/07جنوری: بھاری برفباری کے بعد گزشتہ چار دونوں سے مسلسل بند پڑی سرینگر جموں شاہراہ کے مختلف مقامات پر سینکڑوں کی تعداد میں چھوٹی بڑی گاڑیاںدرماندہ ہے جن میں زیادہ تر تعداد ٹرکوں کی ہیں ۔ شاہراہ بند رہنے کے باعث وادی کشمیر میں ضروری اشیاء کی قلت پائی جا رہی ہے جبکہ صارفین کو مہنگے داموں کھانے پینے کی چیزیں فرخت کرنی پڑتی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق وادی میں گذشتہ دنوں ہوئی سخت ترین برفباری کے نتیجے میں جواہر ٹنل کے نزدیک بھاری برفباری اور برفانی تودے گرآنے کے ساتھ ساتھ کئی جگہوں پر پسیاں گرآنے کے نتیجے میں شاہراہ پر دونوں جانب ٹریفک بند ہے ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ شاہراہ ر دونوں جانب سینکڑوں گاڑیاں درماندہ ہیں جن میں سے زیادہ تعداد ٹرکوں کی ہیں جو گذشتہ کئی روز سے دونوں جانب درماندہ ہیں جبکہ چھوٹی گاڑیاں اور دیگر مسافر گاڑیاں گذشتہ چا رروز سے شاہراہ پر درماندہ ہے۔ شاہراہ مسلسل بند رہنے کے نتیجے میں وادی کا بیرون دنیا سے زمینی رابطہ مسلسل چار روز سے منقطع ہے ۔ ۔ ذرائع نے بتایا کہ شاہراہ پر پساں گرآنے اور چٹانیں سرکنے کی وجہ سے ٹریفک ناقابل آمدورفت ہے اور ٹریفک کی آواجاہی کیلئے فی الحال بند ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ دنوں ہوئی بھاری برفباری اور بارشوں کے نتیجے میں شاہراہ پر رام بن اور دیگر جگہوں پر بھاری بھرکم چھٹانیں کھسک کر شاہرہ پر گرآئی ہیں جبکہ کئی جگہوں پر سڑک دھنس گئی ہے اور موسم کی ابتر صورتحال کی وجہ سے اس کی فوری مرمت ممکن نہ ہوسکی ۔ ادھر لداخ گریز اور کرناہ ٹنگڈار و دیگر علاقوں کا رابطہ بھی ضلع ہیڈ کوارٹروں سے کئی روٹ سے کٹ کر رہ گیا ہے ۔ اور لداخ کا سرینگر سے ماہ دسمبر سے رابطہ منقطع ہے ۔ دریں اثناء معلوم ہوا ہے کہ سرینگر جموں شاہراہ کو قابل آمدورفت بنانے کیلئے متعلقہ ادارے دن رات کام پر لگے ہیںتاہم بار بار پسیاں گرآنے کے نتیجے میں کام میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے ۔ یاد رہے کہ شاہراہ پر چٹانیں اور پسیاں گرآنے کے نتیجے میں گذشتہ روز دو افراد لقمہ اجل بن گئے تھے جو شاہراہ پر پیدل سفر کررہے تھے ۔

Comments are closed.